یونی ٹیک: تہاڑ جیل میں خصوصی سہولیات حاصل کر ثبوت مٹانے میں مصروف تھے چندرہ برادران، سپریم کورٹ نے دیا جھٹکا

سپریم کورٹ نے پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے دہلی پولیس کمشنر سے کہا کہ وہ جیل افسران اور اہلکاروں کا کردار طے کر کے چار ہفتے میں اپنی رپورٹ دیں۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: یونیٹیک کی جانب سے سرمایہ کاروں کو ہزاروں کروڑ روپیے کا نقصان پہنچانے کی تفتیش کرنے والے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سپریم کورٹ کو جمعرات کو مطلع کیا کہ ملزم یونیٹیک کے مالک سنجے اور اجے چندرہ کو دہلی کی تہاڑ جیل میں خصوصی سہولیات ملی ہوئی ہیں اور دونوں وہیں سے تفتیش کو متاثر کرنے، ثبوتوں کو مٹانے اور گواہوں کو دھمکی دینے میں سرگرم ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے دونوں بھائیوں کو ممبئی کی الگ الگ جیلوں میں بھیجنے کا حکم دیا۔

جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے غبن کیے گئے پیسوں کو بیرون ملک بھیجنے کے سلسلے میں ای ڈی کی تفتیشی رپورٹ کی بنیاد پر یہ حکم دیا۔ بنچ نے معاملے کو بے حد سنجیدگی سے لیتے ہوئے دہلی پولیس کمشنر سے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اس پورے معاملے کی تفتیش کریں۔ بنچ نے کہا ہے کہ دہلی پولیس کمشنر جیل افسران اور اہلکاروں کا کردار طے کر کے چار ہفتے میں اپنی رپورٹ دیں۔ اس درمیان چندرہ برادران میں سے ایک کو ممبئی کی آرتھر روڈ جیل اور دوسرے کو تلوجہ سنٹرل جیل بھیجا جائے گا۔


قابل ذکر ہے کہ ای ڈی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چندرہ برادران تہاڑ جیل کے اندر سے کام کر رہے ہیں۔ دونوں نے جنوبی دہلی میں ایک خفیہ دفتر بنایا ہے۔ جیل کے باہر ان کے اہلکار موجود رہتے ہیں، جو دونوں کی ہدایت دفتر تک پہنچا رہے ہیں۔ ان کے حکم پر اثاثوں کو فروخت کیا جا رہا ہے اور ثبوتوں کو مٹایا جا ررہا ہے۔ عدالت نے اس بارے میں کہا کہ دہلی پولیس کمشنر کو ای ڈی نے 10 اگست کو ایک خط ارسال کیا تھا لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اب کمشنر خود معاملے کی تفتیش کریں اور چار ہفتے میں رپورٹ پیش کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔