’بے روزگاری، ووٹ چوری، میڈ اِن چائنا‘، بہار میں مودی-نتیش پر خوب برسے راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی چھٹھ پوجا کر سکیں، اس لیے دہلی میں جمنا کے بغل میں صاف پانی کا تالاب بنایا گیا۔ مودی جی کو ڈرامہ کرنا تھا تو اس میں صاف پانی پائپ سے لایا گیا، جو ٹی وی پر نظر آ گیا۔

<div class="paragraphs"><p>مظفر پور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں انتہائی عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ آج لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی بہار کی زمین پر باضابطہ انتخابی تشہیر میں قدم رکھ دیا۔ وہ بہار کے مظفر پور میں تیجسوی یادو کے ساتھ انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے نظر آئے، جہاں بے روزگاری، ووٹ چوری، میڈ اِن چائنا جیسے ایشوز پر پی ایم مودی کے ساتھ ساتھ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو بھی خوب نشانہ بنایا۔

مظفر پور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ریاست کے نوجوان مایوسی کی زد میں ہیں۔ میں جہاں جاتا ہوں وہاں بہار کے نوجوان ملتے ہیں۔ نتیش کمار 20 سال سے حکومت میں ہیں، لیکن انھوں نے کچھ نہیں کیا۔ بہار کے نوجوان کو بہار میں ہی موقع نہیں ملتا۔ بہاریوں کا بہار میں مستقبل نظر نہیں آ رہا۔ راہل گاندھی نے تیجسوی یادو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہار کو آگے لے جانا چاہتے ہیں، ان کے پاس ویژن ہے اور مہاگٹھ بندھن کی پارٹیاں ایک ساتھ مل کر بہار کے حالات بدلیں گے۔


نتیش کمار کو محض کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ان کا ریموٹ کنٹرول بی جے پی کے ہاتھ میں ہے۔ نتیش جی کے چہرے کا استعمال ہو رہا ہے۔ آپ کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ انتہائی پسماندہ کی آواز وہاں سنی جاتی ہے۔ تین چار لوگ ہیں جو سارا کنٹرول کر رہے ہیں۔ بی جے پی سب کچھ کنٹرول کرتی ہے۔ ریموٹ کنٹرول ان کے ہاتھ میں ہے اور انھیں سماجی انصاف سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ میں نے لوک سبھا میں وزیر اعظم کے سامنے کہا تھا کہ آپ ذات پر مبنی مردم شماری کرائیے، انھوں نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ بی جے پی سماجی انصاف کے خلاف ہے، وہ ایسا کچھ چاہتے ہی نہیں۔

وزیر اعلیٰ سے متعلق راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نتیش کمار خود کو انتہائی پسماندہ کہتے ہیں، بتائیے انھوں نے گزشتہ 20 سالوں میں بہار میں تعلیم، صحت اور روزگار کے لیے کیا کیا ہے؟ کیا ااپ ایسی ریاست چاہتے ہیں جہاں آپ کو کچھ نہ ملے؟ ہمیں ایسا بہار نہیں چاہیے۔ ہمیں ایسا بہار چاہیے جہاں صحت، تعلیم اور روزگار ہو۔‘‘


راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں دہلی واقع واسودیو گھاٹ پر ’نقلی جمنا‘ تیار کیے جانے کا ذکر بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم مودی چھٹھ کی پوجا کر سکیں، اس کے لیے دہلی میں جمنا کے بغل میں صاف پانی کا تالاب بنایا گیا۔ جمنا میں گندہ پانی تھا، کوئی پی لے اور نہا لے تو بہار ہو جائے گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مودی جی کو ڈراما کرنا تھا تو اس میں صاف پانی پائپ سے لایا گیا۔ ٹی وی پر وہ پائپ نظر ٓٓ گیا۔ پائپ نظر آتے ہی مودی جی نہیں آئے۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ مودی جی کو جمنا اور چھٹھ پوجا سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انھیں بس ووٹ چاہیے۔ ووٹ کے لیے ان سے کچھ بھی کروا لیجیے۔ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آپ کہو گے کہ ووٹ کے لیے اسٹیج پر ناچ لو تو وہ ڈانس کر لیں گے۔ ووٹ کے لیے وہ کچھ بھی کر دیں گے۔‘‘

ووٹ چوری کا معاملہ اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’یہاں ایک بار پھر ووٹ چوری کا ایشو ہم نے اٹھایا ہے۔ انھوں نے مہاراشٹر اور ہریانہ میں انتخابات کی چوری کی۔ یہ بہار میں بھی پوری کوشش کریں گے۔ یہ لگے ہوئے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ایس آئی آر کا یہی مطلب ہے۔ آپ کو اسے روکنا ہے۔ مہاگٹھ بندھن کے لوگوں کو باہر نکلنا ہوگا۔ ہم ایسی حکومت بنائیں گے جس میں سب ہوں۔ کسی کے ساتھ تفریق نہیں ہوگا۔‘‘


بہاری عوام کی تعریف کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آپ کی کوششوں سے ہندوستان اور بیرون ممالک میں شہروں کی ترقی ہوئی ہے۔ آپ بہار میں ایسا کیوں نہیں کر سکتے! ہم ایسا بہار بنانا چاہتے ہیں جہاں دوسری ریاستوں کے لوگ کام کرنے آئیں۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’طلبا پڑھائی میں اپنی پوری طاقت جھونک دیتے ہیں، لیکن پیپر لیک کے سبب مستقبل برباد ہو جاتا ہے۔ بہار کے لوگ کسی بھی معاملے میں کسی سے کم نہیں ہے۔ یہ ریاست سب سے آگے جا سکتی ہے اور جائے گی۔‘‘ چین میں تیار سامانوں کی بہتات کے لیے بھی راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’بتائیے آپ کے فون کے پیچھے کیا لکھا ہے؟ میڈ اِن چائنا۔ مودی جی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کر کے سبھی چھوٹے موٹے کاروبار برباد کر دیے ہیں۔ جہاں دیکھو وہاں میڈ اِن چائنا لکھا ہے۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں ’’ہمارا کہنا ہے کہ میڈ اِن چائنا نہیں، میڈ اِن بہار ہونا چاہیے۔ موبائل، شرٹ، پینٹ، یہ سب بہار میں بننے چاہئیں اور بہار کے نوجوانوں کو ان فیکٹریوں میں روزگار ملے، ہمیں ایسا ہی بہار چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔