بے روزگاری نے ایک اور خاندان کی لی جان، میاں-بیوی نے 9 سالہ بیٹی سمیت خودکشی کرلی

آگرہ کے رہنے والے 38 سالہ سونو شرما نے اپنی 35 سالہ بیوی اور 9 سالہ بیٹی سرشٹی کے ساتھ خودکشی کرلی۔

خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس
خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ایک جانب یوگی حکومت اپنی دوسری مدت کار کے سو دن منانے میں مصروف ہے تو دوسری جانب خبر یہ آ رہی ہے کہ آگرہ میں بے روزگاری کی وجہ سے خودکشی کر کے ایک خاندان نے زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ خودکشی نوٹ میں بے روزگاری کا معاملہ لکھا گیا ہے۔ ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ سیکٹر 10 کے رہنے والے سونو شرما نے آج اپنی بیوی اور بیٹی سرشٹی شرما کے ساتھ پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ چھوٹے بیٹے نے خالہ کو بتایا کہ ڈر لگ رہا ہے کہ سب کمرے میں لٹک رہے ہیں۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق پولیس کو جائے وقوعہ سے ایک خودکشی نوٹ ملا ہے، لیکن پولیس نے ابھی تک اسے اجاگر نہیں کیا ہے۔ تاہم سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آگرہ نے خودکشی نوٹ کے بارے میں جانکاری دی ہے۔ فی الحال پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور خودکشی نوٹ کی لکھاوٹ متوفی سونو کی ہینڈ رائٹنگ سے ملا کر دیکھی جا رہی ہے۔


ای ڈبلیو ایس مکان نمبر 1046 میں 38 سالہ سونو شرما اپنی 35 سالہ بیوی، 9 سالہ بیٹی سرشٹی اور بیٹے کے ساتھ مکان کے اوپری حصے میں رہتے تھے۔ منگل کی رات پوری فیملی ایک ہی کمرے میں ایک ساتھ سوئی تھی۔ سونو کا بیٹا شیام صبح تقریباً سات بجے نیچے آیا اور کھیلنے لگا۔

سونو کے پڑوس میں رہنے والی اس کی سالی یعنی اس کے بیٹے کی خالہ نے شیام کو گھر سے آٹا لانے کو کہا۔ شیام آٹا لینے اپنے گھر گیا اور واپس آکر بتایا کہ اس کے والد، ماں اور بہن کمرے میں لٹک رہے ہیں۔ متوفی سونو کے بہنوئی وجے کشیپ اور دیگر لوگ گھر پہنچے اور دیکھا کہ تینوں کی لاشیں پھندے سے لٹکی ہوئی تھیں۔ وہاں موجود لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔


نیوز پورٹل کے مطابق اس معاملے میں ایس ایس پی پربھاکر چودھری نے بتایا کہ موقع سے انتہائی جذباتی انداز میں لکھا گیا ایک سوسائڈ نوٹ ملا ہے، متوفی گزشتہ کئی دنوں سے بے روزگار تھا، تینوں (میاں بیوی اور بیٹی) نے آپس میں بات کی اور یہ قدم اٹھایا۔ مقتول سونو کے بیٹے نے بتایا کہ میں صبح کھیلنے کے لیے نیچے آیا تھا، آٹا لینے آئے تو تینوں لٹکے ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔