مراٹھا ریزرویشن کے لیے ریاستی حکومت کو 26 جنوری تک کا الٹی میٹم

ریزرویشن کے مطالبے کے ساتھ منوج جرانگے پاٹل کی قیادت میں مراٹھوں کی ایک بڑی ریلی ممبئی آ رہی ہے جس نے حکومت کے سردرد کو بڑھا دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>منوج جرانگے پاٹل، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

منوج جرانگے پاٹل، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے پر منوج جرانگے پاٹل اپنے حامیوں کے ساتھ سنیچر (20 جنوری) کو ممبئی کی جانب پیدل کوچ کر چکے ہیں۔ مراٹھا ریزرویشن کے اس مارچ کے آج دوسرے دن میڈیا سے بات کرتے ہوئے منوج جرانگے پاٹل نے ایک بار پھر حکومت کو الٹی میٹم دیا اور کہا کہ 26 جنوری سے قبل مراٹھا ریزرویشن کا حل نکالا جائے ورنہ ممبئی پہنچ کر مراٹھا اپنی طاقت دکھا دیں گے۔

منوج جرانگے پاٹل نے کہا، ’’آئین کو اپنے ہاتھ میں لینے کے بجائے ریزرویشن کے مسئلے کا حل تلاش کیجئے۔ اقتدار آتا اور جاتا رہتا ہے۔ مراٹھا برادری کے لوگ بہت بڑی تعداد میں ممبئی میں داخل ہونے والے ہیں اور ہم اپنے مطالبات پر مضبوطی سے قائم ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’حکومت اگر مراٹھوں کی طاقت دیکھنا چاہتی ہے تو اسے ہم اپنی طاقت ضرور دکھا دیں گے۔ مراٹھا سماج کی یہ آخری جدوجہد ہے۔ ہم دو دنوں تک مزید انتظار کریں گے، پھر اس کے بعد حکومت کے کسی بھی وزیر کو گاؤں میں گھسنے نہیں دیں گے۔‘‘


منوج جرانگے پاٹل نے مزید کہا، ’’آئین میں اس بات کا التزام ہے کہ جن کا سرکاری اندراج موجود ہو انہیں ریزرویشن دیا جائے۔ اس کے باوجود بھی اگر مراٹھا سماج کو ریزرویشن نہیں مل رہا ہے تو یہ حکومت کی نااہلی ہے۔ اس لیے حکومت کو مراٹھا ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے پر غور کرنا چاہئے۔ ہم حکومت کو ایک بار پھر بتا دینا چاہتے ہیں کہ سڑکوں پر ہماری تعداد کم ہوئی تو بھی 26 جنوری  کو ہم ممبئی سے واپس جائیں گے۔ ممبئی کے ہر سڑک اور گلی میں مراٹھے ہی نظر آئیں گے۔‘‘

منوج جرانگے پاٹل نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’ہمارے ممبئی پہنچنے سے قبل آپ فیصلہ کیجئے، ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے طے کر لیا ہے کہ مراٹھوں کو ریزرویشن نہیں دینا ہے، مراٹھوں کے بچوں کو ترقی کرنے کا موقع نہیں دینا ہے۔ کیونکہ کنبی ذات میں اندراج کے باوجود ریزرویشن نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو مراٹھوں کی طاقت دیکھنی ہے۔‘‘ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے حکومت کو 7 مہینے کا وقت دیا، اسے اب اور کتنا وقت چاہئے۔ اس میں مراٹھا برادری کی کیا غلطی ہے؟ اس لیے اب اور 2 دن تک ہم انتظار کریں گے، اس کے بعد ہم اپنے گاؤں کے راستے ان کے لیے بند کر دیں گے۔‘‘


منوج جرانگے نے کہا، ’’ہمیں کہا جا رہا ہے کہ ہم ممبئی میں نہ آئیں۔ اگر ہم نے یہ بات کہیں کہ آپ ممبئی میں مت آئیے تو کیا یہ مناسب ہوگا؟ یہ دادا گیری کی زبان ہے۔ حکومت ہمیں دھمکی دینے کے بجائے ہمارے مطالبات پر فیصلہ کرے، ہماری ان سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔‘‘

واضح رہے کہ منوج جرانگے پاٹل جالنہ ضلع کے انتروالی سرتی میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاجی دھرنے کے بعد اب ایک بڑے جلوس کی شکل میں ممبئی آ رہے ہیں۔ وہ ریاست میں مراٹھا ریزرویشن کے ایک بڑے چہرے کے روپ میں ابھرے ہیں۔ ریزرویشن کے لیے ان کے احتجاج کے دروان مہاراشٹر کے مختلف مقامات پر تشدد بھی ہو چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔