’بی ایم سی انتخاب ای وی ایم سے نہیں بیلٹ پیپر سے کرائیں‘، ادھو ٹھاکرے کا مہاراشٹر حکومت کو چیلنج

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ حال ہی میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں سے تین میں بی جے پی کو زبردست کامیابی ملی ہے، لیکن میرا انھیں چیلنج ہے کہ آئندہ بی ایم سی الیکشن بیلٹ پیپر سے کرائیں۔

ادھو ٹھاکرے، تصویر یو این آئی
ادھو ٹھاکرے، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے منگل کو ریاست کی بی جے پی-شیوسینا (شندے) حکومت کو آئندہ بی ایم سی (برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن) انتخاب ای وی ایم کی جگہ بیلٹ پیپر سے کرانے کا چیلنج پیش کیا۔ ٹھاکرے نے میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں سے تین میں بی جے پی کو کامیابی ملی ہے۔ لیکن ہمت ہے تو بی ایم سی الیکشن ای وی ایم کی جگہ بیلٹ پیپر سے کرائیں۔

ادھو ٹھاکرے نے چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کو حال ہی میں تین ریاستوں (مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ) میں بڑی جیت ملی ہے۔ لیکن میرا انھیں چیلنج ہے کہ آئندہ بی ایم سی انتخاب بیلٹ پیپر سے کرائیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو پہلے بی ایم سی انتخاب کرائیں اور وہ انتخاب صرف بیلٹ پیپر سے کرائیں اور پھر نتیجہ دیکھیں۔


اس کے ساتھ ہی ادھو ٹھاکرے نے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی حالت کی تفصیل بھی مانگی، جسے حال ہی میں اڈانی گروپ کو سونپا گیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دھاراوی کے لوگوں کو ان کی صنعتوں کے ساتھ دوسری جگہ منتقل کرنے کی ضرورت ہے اور انھیں کم از کم 500-400 اسکوائر فیٹ کے گھر دیے جانے چاہئیں۔ انھوں نے دھاراوی میں کئی جھونپڑیوں کو مبینہ طور پر ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں شامل کرنے کے لیے اہلیت کے ایشوز کا سامنا کر رہے لوگوں کے تئیں فکر ظاہر کی۔ ٹھاکرے نے کہا کہ شیوسینا (یو بی ٹی) 16 دسمبر کو دھاراوی میں لوگوں کے مختلف اندیشوں پر جواب مانگنے کے لیے ایک احتجاجی مارچ نکالے گی۔

مہاویاس اگھاڑی (ایم وی اے) میں شریک اور اسمبلی انتخاب میں اپوزیشن کے لیڈر وجئے وڈیتیوار بھی میونسپل کارپوریشن انتخاب بیلٹ پیپر سے کرانے کے ٹھاکرے کے مطالبہ کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’جب ٹھاکرے بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں تھے، تب بھی انھوں نے اسی طرح کا مطالبہ کیا تھا، حالانکہ اس وقت یہ مطالبہ کانگریس کے لیے تھا۔ اب بیلٹ پیپر کا استعمال کیا جانا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مشتبہ ای وی ایم چھیڑ چھاڑ کی کچھ مبینہ مثالوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ لوگوں کے من میں اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔ وڈیتیوار نے کہا کہ ’’متحدہ ریاست امریکہ جیسی اہم جمہوریتوں نے بھی ای وی ایم کو بند کر دیا ہے۔ عوام کے ذہن سے غلط فہمی دور کریں۔ اگر انتخاب واقعی میں ایمانداری سے ہو رہی ہے تو ایک بار بیلٹ پیپر سے کرائیں اور لوگوں کے خوف کو دور کریں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔