مہاراشٹر میں 7 نومبر کو ہوگی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی انٹری، ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار بھی ہوں گے شریک

شرد پوار کا کہنا ہے کہ ’’ہم مانتے ہیں کہ بھارت جوڑو یاترا کانگریس کے ذریعہ شروع کیا گیا ہے، یہ سماج میں بھائی چارہ بحال کرنے کے لیے بہترین پیش قدمی ہے، ہم میں سے کچھ لوگ اس میں شامل ہوں گے۔‘‘

ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار
ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار
user

قومی آوازبیورو

راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ اتحاد اور بھائی چارہ کا پیغام دیتی ہوئی جوش و خروش کے ساتھ اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اب تک جن بھی ریاست سے یہ یاترا گزری ہے، وہاں کے سیاسی و سماجی لیڈران کی شرکت دیکھنے کو ملی ہے۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ یاترا جب مہاراشٹر میں پہنچے گی تو این سی پی اور شیوسینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) کے سرکردہ لیڈران اس میں شرکت کریں گے۔ اس کے ذریعہ ’ایم وی اے‘ کی مضبوطی کا پیغام بھی دیا جائے گا اور تخریب پسند قوتوں کے خلاف آواز بھی بلند کی جائے گی۔

اس تعلق سے ’انڈین ایکسپریس‘ ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں جب بھارت جوڑو یاترا پہنچے گی تو این سی پی سربراہ شرد پوار اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے بھی اس میں شامل ہوں گے۔ شرد پوار کے حوالے سے رپورٹ میں لکھا گیا ہے ’’ہم مانتے ہیں کہ بھارت جوڑو یاترا کانگریس کے ذریعہ شروع کیا گیا ایک پروگرام ہے۔ یہ سماج میں سماجی بھائی چارہ بحال کرنے کے لیے پیش قدمی ہے۔ یہ ایک بہترین قدم ہے۔ اس لیے بھلے ہی ہم ایک الگ پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن ہم میں سے کچھ لوگ جہاں بھی ممکن ہو اس میں شامل ہوں گے۔‘‘


ادھو کی قیادت والی شیوسینا کے ایک سینئر لیڈر کا بیان بھی ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ میں شائع کیا گیا ہے۔ نام شائع نہ کرنے کی شرط پر سینئر لیڈر نے کہا کہ ’’شیوسینا کے اندر تقسیم کے بعد ہم نے ایک بڑی شکست دیکھی ہے۔ ہمارے 55 اراکین اسمبلی میں سے 40 ایکناتھ شندے خیمہ میں چلے گئے۔ لوک سبھا میں 18 اراکین پارلیمنٹ میں سے 12 شندے خیمہ میں شامل ہوئے۔ اس لیے اپنی زمین کو ایک بار پھر مضبوط کرنا چیلنج ہے۔‘‘ دراصل شیوسینا (ادھو گروپ) اور این سی پی دونوں ہی چاہتی ہے کہ ’ایم وی اے‘ اتحاد میں کسی طرح کا شگاف پیدا نہ ہو اور بی جے پی کے خلاف آئندہ لوک سبھا انتخاب کانگریس کے ساتھ مل کر ہی لڑا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ بھارت جوڑو یاترا 7 ستمبر کو تمل ناڈو واقع کنیاکماری سے شروع ہوئی تھی اور یہ 150 دنوں میں 3570 کلومیٹر کی دوری طے کر کے جموں و کشمیر پہنچے گی۔ یہ یاترا 7 نومبر کو ناندیڑ ضلع سے مہاراشٹر میں داخل ہوگی اور اگلے 15 دنوں میں ہنگولی، واشم اور بلڈھانہ اضلاع سے ہوتے ہوئے 382 کلومیٹر کی دوری طے کرے گی۔ اس دوران دو ریلیاں کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ ایک ناندیڑ میں اور دوسری شیگاؤں، بلڈھانہ میں۔


مہاراشٹر پہنچنے پر بھارت جوڑو یاترا میں جن شخصیات کی شمولیت کا امکان ہے ان میں بارامتی رکن پارلیمنٹ اور شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے اور ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کا نام بھی شامل ہے۔ کانگریس کے ایم وی اے ساتھیوں نے سینئر کانگریس لیڈروں بالاصاحب تھوراٹ اور اشوک چوہان سے ملاقات کے بعد یاترا میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان دونوں نے ٹھاکرے کو ایک اپیل بھی جاری کی تھی۔ مہاراشٹر کانگریس کے لیڈروں نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے راہل گاندھی سے ملاقات کریں گے، لیکن یہ یقین کے ساتھ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ دونوں بھارت جوڑو یاترا میں ساتھ چلیں گے یا نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔