بنگلورو میں زوردار بارش کے سبب 2 مزدوروں کی موت، محکمہ موسمیات نے جاری کیا الرٹ

پولیس کے مطابق منگل کو شام 5 بجے بارش کے دوران مہلوک مزدور کام کر رہے تھے، شام 7 بجے تک آبی سطح کافی بڑھ گیا تھا، جس سے وہ باہر نہیں آ سکے، 2 ٹھیکیداروں کو بچانے میں کامیابی مل گئی ہے۔

زوردار بارش، تصویر آئی اے این ایس
زوردار بارش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے بنگلورو میں منگل کو ہوئی بارش سے شہر میں معمولات زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ اس دوران دو مزدوروں کی لاشیں برآمد کی گئیں جو بہار اور یوپی کے رہنے والے تھے۔ محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ مزید تین دنوں تک زوردار بارش جاری رہنے کا امکان ہے۔ بہرحال، مزدوروں کی لاشیں صبح کاویری اسٹیٹ 5 پروجیکٹ کے پائپ لائن کے کام کی جگہ سے برآمد کیے گئے۔

ڈی سی پی (مغرب) سنجیو پاٹل کے مطابق اُپکار لے آؤٹ بس اسٹینڈ کے پاس اُلال شہر میں منگل کی شب زوردار بارش کے بعد یہ حادثہ ہوا۔ تین اشخاص سائٹ میں داخل ہوئے اور صرف ایک ہی زندہ بچ سکا۔ مہلوکین کی شناخت بہار کے دیوبرت اور اتر پردیش کے انکت کمار کی شکل میں ہوئی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ایک دیگر مزدور تریلوک کو بہ حفاظت نکال لیا گیا۔ منگل کو شام پانچ بجے بارش کے دوران مہلوکین کام کر رہے تھے۔ شام سات بجے تک آبی سطح کافی بڑھ گئی تھی، اس کی وجہ سے وہ باہر نہیں آ سکے۔ دو ٹھیکیداروں کو بہ حفاظت نکال لیا گیا اور انجینئروں کے کردار کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ گیان بھارتی پولیس تھانہ کر رہی ہے۔


آئی ایم ڈی نے بدھ کو کرناٹک کے ساحلی اضلاع اور پہاڑی علاقوں میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ جانکاروں کا کہنا ہے کہ جنوب-مغرب بحر عرب پر آئے گردابی طوفان کے سبب آئندہ 24 گھنٹوں میں آندھی-طوفان کے ساتھ تیز بارش اور بجلی گرنے کا امکان ہے۔ بنگلورو میں منگل کی دیر شب شہر میں ہوئی زوردار بارش کے اثر نے معمولات زندگی کو تہس نہس کر دیا۔ بنگلورو کیمپیگوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے (کے آئی اے ایل) شاہراہ پر ٹرانسپورٹیشن دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک متاثر رہا۔

بنگلورو میں ہوئی اس زوردار بارش سے کئی اہم سڑکوں پر درخت گر گئے ہیں جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ بنگلورو شہری، بنگلورو دیہی، چامراج نگر، چکبلاپور، چکمنگلور، چتردرگ، داونگیرے، ہاسن، کوڈاگو، کولار، مانڈیا، میسورو، رام نگر، شیوموگا اور تمکورو اضلاع میں 19 اور 20 مئی کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔