مہاراشٹر میں بم دھماکہ کی دو دھمکیوں سے ہلچل، پونے میں گوگل دفتر پر خطرہ اور ممبئی میں میرا بھینڈر علاقہ پر

پونے واقع گوگل دفتر کو بم دھماکہ سے اڑانے کی دھمکی والا فون ممبئی واقع گوگل دفتر میں کیا گیا تھا، فون کرنے والے نے بتایا کہ پونے کے گوگل دفتر میں بم رکھا گیا ہے۔

گوگل، تصویر آئی اے این ایس
گوگل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں ایک ہی دن دو مقامات پر بم دھماکے کی دھمکیاں فون پر دی گئی ہیں جس سے پولیس الرٹ ہو گئی ہے۔ دھمکی آمیز فون کے بعد ایک ہلچل سی دیکھنے کو مل رہی ہے اور معاملے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ ایک فون پونے واقع گوگل دفتر کو اڑانے سے متعلق موصول ہوا ہے، اور دوسرا فون ممبئی پولیس کے جوائنٹ کمشنر کے پاس آیا جنھیں میرا بھینڈر علاقہ میں ممکنہ بم دھماکہ کی خبر دی گئی۔ ممبئی پولیس کے جوائنٹ کمشنر کو فون اتوار کی دیر شب آیا تھا جس کے بعد پولیس کو الرٹ کر دیا گیا۔ فون کرنے والے نے اپنا نام یشونت مانے بتایا تھا۔

پونے واقع گوگل دفتر کو بم دھماکہ سے اڑانے کی دھمکی والا فون ممبئی واقع گوگل دفتر میں کیا گیا تھا۔ فون کرنے والے نے بتایا کہ پونے کے گوگل دفتر میں بم رکھا گیا ہے۔ گوگل کے افسران نے فوراً اس بات کی اطلاع پولیس کو دی اور ممبئی پولیس نے پونے پولیس کے ساتھ تفتیش شروع کر دی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق دھمکی دینے والے شخص نے اپنا نام پنیم شیوانند بتایا ہے۔ اس نے فون پر یہ بھی کہا کہ وہ حیدر آباد میں رہتا ہے۔


تازہ ترین خبروں کے مطابق پولیس کو ابھی تک پونے واقع گوگل دفتر سے کچھ بھی مشتبہ نہیں ملا ہے۔ اس درمیان حیدر آباد سے فون کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ممبئی پولیس کی ایک ٹیم بھی تلنگانہ میں ہے اور فون کرنے والے کو ممبئی لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ابھی تک اس بات کا انکشاف نہیں ہوا ہے کہ فون کرنے کے پیچھے شخص کا مقصد کیا تھا۔ پولیس نے فون کرنے والے کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 505(1)(B) اور 506(2) کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے اور جانچ شروع ہو گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل این آئی اے ممبئی دفتر میں دھمکی بھرا ای میل آیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ طالبان سے جڑا ایک شخص ممبئی میں حملہ کرے گا۔ تبھی سے ممبئی پولیس اور مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) الرٹ پر ہے۔ این آئی اے کو ملی دھمکی معاملہ میں پولیس نے تیزی سے جانچ کی اور پتہ چلا کہ ای میل بھیجنے والے کا آئی پی (انٹرنیٹ پروٹوکال) ایڈریس پاکستان کا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی اس طرح کا ای میل بھیجا گیا تھا۔ پولیس کو اس میں کوئی سچائی نہیں ملی۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ کسی نے شرارت کرنے کے لیے ایسا کیا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */