ٹرمپ کی ٹیرف کی دھمکی، مودی کی خارجہ پالیسی پر سوال، کانگریس کا طنز- ’دوست دوست نہ رہا!‘

ٹرمپ کی ہندوستان کو ٹیرف بڑھانے کی دھمکی پر کانگریس نے مودی پر طنز کیا کہ اُن کی ’دوستی‘ ہندوستان کے لیے مہنگی پڑی۔ جے رام رمیش نے ’دوست دوست نہ رہا‘ گانے کے ذریعے وزیر اعظم مودی پر حملہ کیا

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان پر روسی تیل کی خریداری کے سبب ٹیرف بڑھانے کی دھمکی کے بعد ملک کی سیاست میں نئی گرما گرمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے اس معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی امریکہ سے متعلق خارجہ پالیسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما اور رکنِ راجیہ سبھا جے رام رمیش نے اس بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی کئی برسوں سے ٹرمپ کے ساتھ ’خاص دوستی‘ کا دعویٰ کرتے آئے ہیں لیکن اب وہی دوستی ہندوستان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔

جے رام رمیش نے کہا، ’’وزیر اعظم ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ ان کی اور ٹرمپ کی ایک خاص یاری ہے لیکن اب وہی ٹرمپ ہندوستان کو اقتصادی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ یہ دوستی ہمارے لیے بہت مہنگی ثابت ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نے طنزیہ انداز میں مشہور فلمی گانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’ایک پرانا گانا ہے، ’دوست دوست نہ رہا‘۔ مجھے یقین ہے وزیر اعظم کو یہ ضرور یاد ہوگا ’دوست دوست نہ رہا، ٹرمپ یار ہمیں تیرا اعتبار نہ رہا‘۔‘‘

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ ’ہاؤڈی مودی‘ اور ’نمستے ٹرمپ‘ جیسے شاندار پروگراموں کے ذریعے دنیا کو یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان خاص تعلقات ہیں لیکن آج کی حقیقت یہ ہے کہ انہی تعلقات کے بانی سمجھے جانے والے ٹرمپ ہی ہندوستان کو تجارتی پابندیوں کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔


کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ جب ٹرمپ نے ماضی میں پاکستان کے ساتھ مل کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیزفائر کروانے کا دعویٰ کیا تھا اور اس پر لگ بھگ 30 بیانات دیے تھے، تب بھی وزیر اعظم مودی نے خاموشی اختیار کی تھی اور آج بھی خارجہ پالیسی کے اہم معاملات پر ملک کے وزیر خارجہ یا وزارتِ خارجہ کو وضاحت دینی پڑ رہی ہے، جب کہ وزیر اعظم خود خاموش ہیں۔

جے رام رمیش نے کہا، "آج ہمارے سامنے تین بڑی عالمی چیلنجز ہیں- چین، امریکہ اور پاکستان۔ ایسے وقت میں جب عالمی سفارتی تعلقات پیچیدہ ہو چکے ہیں، ہندوستان کی خارجہ پالیسی غیر واضح اور کمزور نظر آ رہی ہے۔‘‘

کانگریس نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم مودی کو اس اہم معاملے پر خود قوم کے سامنے آ کر وضاحت دینی چاہیے اور یہ بتانا چاہیے کہ امریکہ سے ان کے ذاتی تعلقات اور پچھلے دس برسوں کی خارجہ پالیسی نے ملک کو کیا حاصل دیا اور آج ہم کس مقام پر کھڑے ہیں۔

جے رام رمیش کے اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں اس مسئلے پر بحث تیز ہو گئی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ مودی حکومت اس دباؤ کا کیا جواب دیتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔