ٹرمپ نے پھر دہرایا ثالثی کا دعویٰ، کانگریس نے کہا- ’وزیر اعظم کو خود کرنی چاہئے تردید‘

پون کھیڑا نے ٹرمپ کے ثالثی دعووں پر وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ خارجہ پالیسی بے نقاب ہو چکی ہے، ٹرمپ کے بیانات کی عوامی تردید خود وزیر اعظم کو کرنی چاہئے

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پون کھیڑا، تصویر قومی آواز / وپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیان پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سخت سوال اٹھائے ہیں۔ پارٹی کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کو ٹرمپ کے دعووں کی کھلے عام تردید کرنی چاہئے تاکہ ملک کی خارجہ پالیسی پر اٹھنے والے سوالات کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔

پون کھیڑا نے یاد دلایا کہ کل ہی ہندوستان کے خارجہ سکریٹری نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ وزیر اعظم مودی نے ٹرمپ سے فون پر بات چیت کے دوران واضح کر دیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کسی ثالثی کی ضرورت نہیں ہے اور موجودہ سیزفائر دو طرفہ مفاہمت کے تحت عمل میں آیا ہے۔

تاہم پون کھیڑا کے مطابق، اسی بیان کے چند گھنٹوں بعد ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ ظہرانے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی، جنگ رکوائی اور دباؤ ڈال کر سیزفائر کرایا۔ کھیڑا نے کہا کہ یہ دعویٰ خارجہ سکریٹری کے بیان سے براہ راست متصادم ہے۔

کانگریس رہنما نے سوال اٹھایا کہ کیا ہندوستان کے وزیر اعظم اور وزارت خارجہ کی باتوں میں اتنا بھی وزن نہیں کہ وہ امریکی صدر سے بات کر کے ملک کا مؤقف واضح کر سکیں؟ کھیڑا نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ امریکی صدر بار بار وہی دعویٰ دہرا رہے ہیں اور ہندوستانی وزیر اعظم مسلسل خاموش ہیں۔


پون کھیڑا نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے بیانات نے ہندوستان کے وزیر اعظم کے عہدے کو پاکستان کے آرمی چیف کے برابر لا کھڑا کیا ہے جو ملک کے وقار کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم کا عہدہ ایک وقار رکھتا ہے اور ٹرمپ انہیں ایک آرمی جنرل کے برابر رکھ رہے ہیں۔ یہ ہماری خودمختاری اور خارجہ پالیسی کے لیے شرمناک ہے۔‘‘

کھیڑا کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک مہینے میں ٹرمپ 13 سے 14 مرتبہ اس قسم کے دعوے کر چکے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی خود سامنے آ کر عوامی سطح پر اس کی سختی سے تردید کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف افسران کی سطح پر دیے گئے بیانات کافی نہیں، جواب خود وزیر اعظم کو دینا ہوگا۔

دریں اثنا، کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’ٹرمپ نے پھر مودی جی کے پرچار تنتر کی ہوا نکال دی۔ خارجہ سکریٹری نے جو بھی بتایا، ٹرمپ نے اسے جھٹلا دیا۔ کیا ہمارے پی ایم میں اتنی بھی سکت نہیں کہ امریکی صدر کو منہ توڑ جواب دے سکیں؟‘‘

کانگریس کی یہ تنقید ایسے وقت پر آئی ہے جب خارجہ پالیسی کو لے کر حکومت پر اندرونِ ملک اور بین الاقوامی سطح پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔