تریپورہ: 16 فروری کو ووٹنگ کے لیے 43 ہزار سے زیادہ سیکورٹی اہلکار ہوں گے تعینات

افسر نے بتایا کہ سی اے پی ایف کو علاقے میں امن و امان، گشت، فلیگ مارچ، گاڑیوں کی گشت، ناکہ ڈیوٹی، چھاپہ مار کارروائیوں کے علاوہ شورش مخالف کارروائیوں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اگرتلہ: تریپورہ میں 16 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے 43,000 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار، بشمول سنٹرل آرمڈ پولیس فورس، تریپورہ اسٹیٹ رائفلز اور ریاستی پولیس کو تعینات کیا جائے گا۔ حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے منصفانہ اور تشدد سے پاک اسمبلی انتخابات کے لیے سی آر پی ایف کی 400 کمپنیاں (30,000 سیکورٹی اہلکار) فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اہلکار نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ سی اے پی ایف کے علاوہ آسام رائفلز، بارڈر سیکورٹی فورس، سنٹرل ریزرو پولیس فورس، سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس، تقریباً 8,000 ٹی ایس آر جوان اور 5,000 تریپورہ پولیس کے اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے پی ایف کی 200 کمپنیاں پہلے ہی تریپورہ پہنچ چکی ہیں اور ریاست کے مختلف حصوں میں تعینات ہیں، جبکہ سی اے پی ایف کی 200 مزید کمپنیاں فروری کے پہلے ہفتے تک پہنچ جائیں گی۔


افسر نے بتایا کہ سی اے پی ایف کو علاقے میں امن و امان، گشت، فلیگ مارچ، گاڑیوں کی گشت، ناکہ ڈیوٹی، چھاپہ مار کارروائیوں کے علاوہ شورش مخالف کارروائیوں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ اہلکار کے مطابق، 18 جنوری کو الیکشن کمیشن کی جانب سے اسمبلی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد مختلف اسٹریٹجک مقامات پر کل 192 ناکہ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ "تمام ناکے پوائنٹس پر ناکا چیکنگ باقاعدگی سے جاری ہے۔ گاڑیوں کی خصوصی چیکنگ بھی جاری ہے۔ گاڑیوں کی چیکنگ کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کی گئی اور اب تک 11,000 سے زیادہ گاڑیوں کو چیک کیا گیا۔"

انہوں نے کہا کہ ریاست میں لوگوں میں تحفظ کے احساس کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستی پولیس،ٹی ایس آر اور سی آر ایف کی مشترکہ شراکت سے اب تک 1,700 سے زیادہ فلیگ مارچ اور ایریا ڈومینیشن گشت کا انعقاد کیا گیا ہے۔ ایک سینئر انتخابی اہلکار نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)، جو بنگلہ دیش کی سرحدوں پر تعینات ہے، نہ صرف اپنی چوکسی کو تیز کرے گی بلکہ اپنے ہم منصبوں - بارڈر گارڈز بنگلہ دیش سے بھی رابطے میں رہے گی تاکہ ہندوستان میں غیر قانونی داخلے کو روکا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔