تریپورہ: کانگریس نے اپنے لیڈروں کی سیکوریٹی کا کیا مطالبہ

ڈاکٹر اجے کمار نے الزام لگایا ہے کہ تریپورہ پردیش کانگریس لیڈروں کو دھمکی مل رہی ہے اور بی جے پی کے دو ایم ایل اے سدیپ برمن اور آشیش کمار ساہا کانگریس میں شامل ہونے کے بعد سے حملوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

ڈاکٹر اجے کمار، تصویر آئی اے این ایس
ڈاکٹر اجے کمار، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اگرتلہ: کانگریس نے اپنے لیڈر سدیپ رائے برمن کو قتل کرنے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ اگر تریپورہ حکومت فوری طور پر مناسب سیکورٹی فراہم نہیں کرتی ہے تو وہ اپنے لیڈروں کی سیکورٹی کے لئے تریپورہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے پر غور کر رہی ہے۔

تاہم تریپورہ کے ایک سینئر وزیر نے ان تمام الزامات کو مسترد کر دیا۔ سدیپ رائے برمن ایک دیگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایم ایل اے کے ساتھ حال ہی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ تریپورہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے انچارج ڈاکٹر اجے کمار نے الزام لگایا ہے کہ تریپورہ پردیش کانگریس لیڈروں کو دھمکی مل رہی ہے اور بی جے پی کے دو ایم ایل اے سدیپ برمن اور آشیش کمار ساہا کانگریس میں شامل ہونے کے بعد سے حملوں کا شکار ہو رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ سدیپ رائے برمن کو خوف ہے کہ انہیں کبھی بھی مارا جاسکتا ہے اور کسی سنگین الزامات میں طویل وقت تک جیل میں رکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سدیپ کو پتہ چلا ہے کہ اعلی سطح پر ایک سازش رچی گئی ہے اور پیشہ ور قاتلوں کا ایک گروپ ریاست کے باہر سے لایا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ان پر سنگین الزامات لگانے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔

ڈاکٹر کمار نے کہا، "ہم نے پہلے ہی کانگریس کے تمام سرکردہ لیڈروں کے خاندانوں کو سیکورٹی بڑھانے سمیت مناسب سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔" انہوں نے تریپورہ میں امن و امان کی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو پارٹی اپنے رہنماؤں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی۔


اجے کمار نے کہا، ’’ہم نے وزیراعلیٰ (وپلب کماردیو) اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (وی ایس یادو) کو خط لکھ کر سدیپ رائے برمن اور آشیش کمار ساہا کے پچھلے مہینے کانگریس میں شامل ہونے کے فوراً بعد سیکوریٹی کا مطالبہ کیا تھا۔ ہم نے 18 فروری کو خطوط بھیجے تھے لیکن ہمیں کوئی جواب نہیں ملا، اس لیے ہم اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔