طبی خدمات کی فیس میں اضافہ پر تریپورہ کانگریس اور سی پی ایم کا احتجاج

تریپورہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر پرديوت کشور دیو برمن نے کہا ’’غریب مریضوں کے لئے فیس بڑھانے کی جگہ اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ادویات اور ڈاکٹر 24 گھنٹے دستیاب ہوں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اگرتلا : تریپورہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر پرديوت کشور دیو برمن نے سرکاری اسپتالوں میں طبی خدمات کی فیس میں اچانک اضافہ کرنے کی مخالفت کے پیش نظر حکومت سے کل جماعتی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ دیو برمن نے کہا کہ اس فیصلے سے عام لوگوں کی پریشانی بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا ’’معیاری طبی خدمات کو یقینی بنانے کے بجائے حکومت ریاست کے لوگوں کو بنیادی طبی خدمات سے محروم کر رہی ہے۔طبی خدمات کے اچھے معیار کو یقینی بنانے کے لئے کل جماعتی بحث کا مطالبہ کرتا ہوں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کچھ نیا نہیں کر رہی بلکہ سابقہ حکومت کے خراب طبی نظام کو آگے بڑھا رہی ہے۔ دیو برمن نے مشورہ دیا ’’ہمیں نظام کو بہتر بنانا چاہئے اور خدمات کے معیار اور مناسب سہولتا ت کو بہتر بنانے کے بغیر غریب مریضوں کے لئے فیس بڑھا نے کے بجائے اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ادویات اور ڈاکٹر 24 گھنٹے دستیاب ہوں۔‘‘


مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) اور کانگریس گزشتہ دو دنوں سے اس فیصلے کو واپس لینے کے لئے احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہے اور صحت اور خاندانی بہبود محکمہ سے اس نوٹیفکیشن کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہے ۔ محکمہ نے پرائیوٹ اسپتالوں کی طرز پر گزشتہ ہفتے انتہائی نگہداشت یونٹ ( آئی سی یو )، کیبن فیس، آکسیجن سلینڈر، جانچ اور غذا سمیت تمام خدما ت پر فیس عائد کر دی تھی جو اس سے پہلے مفت میں فراہم کی جاتی تھی۔

سی پی ایم لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ شنکر پرساد دتہ نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) - آئی پی ایف ٹی مخلوط حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے، عوام کے لئے مشکلیں بڑھا رہی ہے ۔ اپوزیشن کے الزام کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم رتن لال ناتھ نے کہا کہ آئی جی ایم ا سپتال کے احاطے میں نو تعمیر شدہ سپر اسپیشيلٹی بلاک میں امراض قلب کے مریضوں کے علاج کے لئے سہولیات شروع ہو گئی ہیں۔


نوٹیفکیشن کے مطابق خطہ افلاس سے اوپر (اے پی ایل) زندگی بسر کرنے والے مریضوں کو رجسٹریشن فیس فی مریض 20 روپے اور او پی ڈی مریضوں کو 10 روپے ادا کرنا ہوں گے اور اسپتال میں داخل ہونے پر علیحدہ فیس ادا کرنی ہوگی ۔علاج کے دوران اے پی ایل کے مریضوں کو آئی سی یو میں بھرتی کے لئے 600 روپے اور او پی ڈی مریضوں کو 400 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اگر مریض کو آکسیجن کی ضرورت پڑی تو اس کو 50 روپے فی گھنٹہ کی حساب سے فس ادا کرنی پڑے گی۔

ریاست کے دارالحکومت کے بڑے اسپتالوں میں دستیاب تمام 23 پیتھولوجیکل ٹیسٹ کی قیمت بھی زیادہ ہیں، جبکہ ایم آر آئی اور اسکین جیسے ٹیسٹ کی موجودہ فیس سے کہیں زیادہ قیمت وصول کی جائے گی ۔ اسپتالوں میں کھانے کے لئے بھی زیادہ پیسہ خرچ پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */