’سازش کے تحت قبائلی حقوق کمزور کیے جا رہے ہیں‘، مودی حکومت پر راہل گاندھی کا حملہ

راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی قبائلیوں کے مفادات کی حفاظت کرنے والا کوئی بھی قانون نافذ نہیں ہونے دیتی، کیونکہ ان کا ہدف قبائلیوں کی زمینیں اور دیگر وسائل چھین کر اپنے کارپوریٹ متروں کو دینا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / تصویر ایکس</p></div>

راہل گاندھی / تصویر ایکس

user

قومی آوازبیورو

راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ اس وقت جھارکھنڈ میں ہے۔ وہ جگہ جگہ رک کر عوام سے ملاقات کرتے ہوئے اور ان کے مسائل کو جاننے کی کوشش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس درمیان انھوں نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ مودی حکومت پر قبائلیوں کے حقوق کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’آج ہندوستان میں سازش کے تحت قبائلیوں کے حقوق کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ مودی کی شہ پر ان کا ’میڈیا متر‘ کھلے عام قبائلیوں کی بے عزتی کرتا ہے اور ’کارپوریٹ متر‘ ان کے وسائل کو لوٹتے ہیں۔‘‘

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’کانگریس نے قبائلیوں کے لیے حقوقِ جنگلات جیسے قوانین بنائے، قبائلی بل لے کر آئے، سرنا دھرم کوڈ نافذ کرنے کی سمت میں قدم بڑھایا۔ لیکن بی جے پی قبائلیوں کے مفادات کی حفاظت کرنے والا کوئی بھی قانون نافذ نہیں ہونے دیتی۔ کیونکہ ان کا ہدف قبائلیوں کی زمینیں اور دیگر وسائل چھین کر اپنے کارپوریٹ متروں کو دینا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’جھارکھنڈ کی پاکیزہ زمین پر بھگوان برسا منڈا نے انگریزوں سے لڑ کر قبائلیوں کے حقوق کی حفاظت کی۔ آج کے انگریز ’موڈانی‘ چاہتے ہیں کہ قبائلیوں کا اپنے ہی جَل، جنگل اور زمین پر کوئی حق نہ ہو۔ کانگریس پرعزم ہے کہ قبائلی سماج خوشحال بنے اور ان کی ثقافتی وراثت محفوظ رہے۔‘‘


آج ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران بھی راہل گاندھی نے قبائلی حقوق سے متعلق آواز بلند کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک کے سارے ریسورٹ، ایئرپورٹ، انفراسٹرکچر، سڑکیں نریندر مودی جی اپنے متر اڈانی کو دیتے جا رہے ہیں۔ کانگریس نے اراضی محصول بل لایا، تاکہ غریب کسان سے زمین لی جائے تو سب سے پہلے پنچایت سے پوچھ کر لی جائے، اس سے اجازت لی جائے اور پھر مارکیٹ ریٹ سے چار گنا زیادہ قیمت کسان کو ملے۔ جیسے ہی ہم نے یہ کام کیا، میڈیا کے دوستوں (اڈانی کے لوگ) نے میرے اوپر حملہ شروع کر دیا۔ 24 گھنٹے میرے پیچھے پڑ گئے۔ لیکن مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں سچائی بولتا ہوں۔‘‘

مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’پہلا کام نریندر مودی جی نے یہ کیا کہ اراضی حصول بل کو رد کر دیا۔ دیکھیے، سبھی لوگوں کے خلاف کہیں نہ کہیں ناانصافی ہو رہی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان میں آج انصاف کس کے لیے کیا جا رہا ہے! انصاف اڈانی کے لیے کیا جا رہا ہے اور باقی لوگوں کے لیے ناانصافی ہو رہی ہے۔ پورا ڈھانچہ ایک شخص کی مدد کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں ’’پورے جھارکھنڈ سے میں کہہ رہا ہوں، چاہے وہ کسان ہو، مزدور ہو، بے روزگار، نوجوان ہو، قبائلی ہو، خاتون ہو، جو بھی بات رکھنا چاہتا ہے میرے پاس آئیے، جیپ پر بیٹھ جائیے میرے ساتھ، بات چیت کیجیے کیونکہ میں آپ کی بات سننے آیا ہوں۔‘‘


بھارت جوڑو نیائے یاترا کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اس یاترا کا مقصد نفرت کے خلاف لڑائی ہے۔ جو لوگ نفرت پھیلا رہے ہیں، ایک ذات کو دوسری ذات سے لڑا رہے ہیں، ایک مذہب کو دوسرے مذہب سے لڑا رہے ہیں، قبائلیوں کو غیر قبائلیوں سے لڑا رہے ہیں، ہم اس کے خلاف یہاں آئے ہیں۔ ہم یہاں سب کو جوڑنے آئے ہیں۔ ہم محبت کی دکان کھولنے جھارکھنڈ آئے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔