آج ضرورت ہے کہ ہم گاندھی جی کے نظریہ و اقدار کو اپنے اندر تلاش کریں: سیم پترودا

مہاتما گاندھی کے 151 ویں یوم پیدائش پر انڈین اوورسیز کانگریس کے بحرین چیپٹر نے آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس سیمینار کا موضوع تھا’ بہتر مستقبل کے لئے گاندھی جی کے نظریہ اور اقدار کی اہمیت‘۔

عبدالنبی الشولا
عبدالنبی الشولا
user

قومی آوازبیورو

گاندھی جی کے 151 ویں یوم پیدائش کے موقع پر انڈین اوورسیز کانگریس کے بحرین چیپٹر نے ایک آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس سیمینار کا موضوع تھا’ بہتر مستقبل کے لئے گاندھی جی کے نظریہ اور اقدار کی اہمیت‘۔ اس ویبینار کا افتتاح معروف ٹیکنوکریٹ اور انڈین اوورسیز کانگریس کے صدر سیم پترودا نے کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے بحرین کے سابق وزیر اور الفنار انویسٹمنٹ ہولڈنگ کے چیئرمین عبدالنبی الشولا کی گاندھی جی پر لکھی کتاب کے اردو ایڈیشن کا اجرا کیا۔ دراصل عبدالنبی الشولا گاندھی جی کی شخصیت اور ان کے نظریہ سے کافی متاثر ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عربی زبان میں انھوں نے ایک تاریخی کام کیا۔ اب اس عربی کتاب کا اردو ایڈیشن منظرعام پر آیا ہے جو انتہائی خوش آئند ہے۔

عبدالنبی الشولا کی کتاب کا اجرا کرتے ہوئے سیم پترودانے جہاں مصنف کی گراں قدر کاوشوں کی تعریف کی وہیں انہوں نے آج کےدور میں گاندھی جی کے اقدار اور نظریہ کی ضرورت پرروشنی ڈالی۔انہوں نے زور دیا کہ دنیا کے بہترین مستقبل کے لئے گاندھی جی کے نظریہ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ گاندھی جی کے نظریہ کی پہلے سےزیادہ آج کے دور میں ضرورت ہے۔سیم پترودا نے کہا کہ دنیا آج بحران کے دور سے گزر رہی ہے اور یہ بحران صرف کورونا وبا کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس کی بہت بڑی وجہ دنیا میں بڑھتی کنکٹیوٹی ہے، یعنی رابطہ کا تیز ہونا۔ انہوں نےکہا کہ اس برق رفتار رابطہ کی وجہ سےآج دور دراز ایک گاؤں میں بیٹھا ہو ا بچہ بحرین کو دیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم سب جانتے ہیں گاندھی جی کن اقدار کے لئے جانے جاتے تھے، لیکن ہم ان پر عمل نہیں کرتے۔سیم نے کہا کہ گاندھی جی کے لئےسب سے زیادہ ضروری سچائی اور مکمل سچائی اور سب کے لئے پیار تھا چاہےاس کا تعلق کسی نسل و مذہب سےہو۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی آزادی،انصاف،جمہوریت اور سب کی شمولیت میں یقین رکھتےتھے۔سیم نے کہا کہ یہ اصول بنیاد ہیں کسی بھی سماج کےلئے، لیکن کسی وجہ سےہم راہ سے بھٹک گئے ہیں، آج ہر شخص کو جانچنے کے پیمانے بدل گئے ہیں۔ آج کے پیمانےیا معیار دولت، طاقت اور سماج میں حیثیت ہو گئے ہیں اور انسانیت آج پیچھے چھوٹ گئی ہے۔آج ضرورت ہے کہ ہم گاندھی کے نظریہ اور ان کے اقدار کو اپنے اندر دیکھیں۔


سیم پترودا نے کہا کہ دنیا میں دو چیزیں سب سےزیادہ اہم ہیں۔ایک پلانیٹ یعنی سیارہ ہے، اور سیارہ پر موجود قدرتی وسائل کی وجہ سےتمام انسان جڑے ہوئے ہیں، اس لئے ہمیں اس سیارہ کا خیال رکھنا چاہئے۔ دوسرا ہےانسان۔ آج انسان سچائی کی پابندی نہیں کرتا۔ہمیں آج ایسے انسان کی ضرورت ہےجو قربانی دےسکے اور پیار بانٹ سکے۔قدرت نے ہمیں الگ الگ بنایا ہے اور یہی اس کی خوبصورتی ہے۔ سیم پترودا نےکہا کہ اگر ہم گاندھی کے نظریہ پر عمل نہیں کر سکتےتو ہمیں گاندھی کی سالگرہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دل سے زیادہ گاندھی ہونے کی ضرورت ہے۔

تصویر بذریعہ ٹائمز آف بحرین
تصویر بذریعہ ٹائمز آف بحرین

اس موقع پر گاندھی جی پر تحریر کی گئی کتاب کے مصنف اور بحرین کےسابق وزیر عبدالنبی الشولا نے کہا کہ ’’سال 2007 میں اقوام متحدہ نے طے کیاتھا کہ گاندھی جی کےیوم پیدائش کو عالمی یوم عدم تشدد کے طور پرمنایاجائےگا۔ اقوام متحدہ کایہ فیصلہ گاندھی جی کے عدم تشدد کے نظریہ پر مہر لگاتا ہے اور گاندھی جی نے اسی نظریہ کو فروغ دینےکے لئے اپنی زندگی وقف کی تھی۔‘‘ انہوں نے ہندوستان کے اپنےپہلےدورہ کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ آج سے 50سال پہلے وہ ہندوستان گئے تھےاور اس وقت گاندھی جی کی پیدائش کے 100 سال منائےجا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس دورہ کے دوران میرےاندر گاندھی جی کی عزت میں بہت اضافہ ہوا اور مجھےان کے نظریہ کو گہرائی سے سمجھنے کا موقع ملا جس نےمجھےیہ کتاب لکھنےپر مجبور کیا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ان کو بہت خوشی ہو رہی ہے کہ اس کتاب کا اردو اور ملیالی زبانوں میں ایڈیشن آ گیا ہے۔


اس موقع پر ہندوستان کے معروف سیاست داں اور سابق مرکزی وزیر آسکر فرنانڈیز نے بھی موضوع پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گاندھی جی کے نظریہ کی ہر دور میں ضرورت رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہر دن یہ بتاتا ہے کہ گاندھی جی نے جو کچھ کہا وہ بالکل سچ اور حقیقت تھا۔انڈین اوورسیزکانگریس کے رہنما محمد منصور نے کہا کہ گاندھی جی ہمارے عہد کے سب سےبڑے لیڈرہیں اور جنگ آزادی میں ان کے کردار کی وجہ سے ہی ملک ان کو بابائےقوم کہتا ہے۔ منصور نے مزید کہا کہ گاندھی جی کے سچائی اور عدم تشددکے اصول ہندوستا ن تک محدود نہیں ہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے ہیں۔ انڈین اوورسیز کانگریس کے جنرل سکریٹری ہمانشو ویاس نےکہا کہ گاندھی جی کی لڑائی صرف انگریزوں کے خلاف نہیں تھی بلکہ سماج میں پھیلی برائیوں کے خلاف بھی تھی۔انڈین اوور سیز کانگریس کی سکریٹری ڈاکٹر آرتی کرشنا نے ا س موقع پر اپنےخطاب میں کہا کہ آج گاندھی جی کے دیئے ہوئے اصولوں کی پہلےسے زیادہ ضرورت ہے کیونکہ آج پوری دنیامیں تفریق کا بول بالاہے۔ اس موقع پر کئی اورمعززحضرات نےاپنے خیالات کا اظہار کیااور ان سبھی نے اس بات پر زور دیا کہ گاندھی جی کے نظریہ اور اصولوں کی آج پہلےسے زیادہ ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Nov 2020, 5:11 PM