آر ایس ایس کو بی جے پی کے نقطہ نظر سے دیکھنا غلط ہے: موہن بھاگوت
موہن بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس صرف اور صرف ہندو سماج کی بہبود، سلامتی اور اتحاد کے لیے کام کرتی ہے۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ آر ایس ایس کو اکثر غلط سمجھا جاتا ہے۔

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اتوار کے روز کہا کہ تنظیم کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے اور اسے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
موہن بھاگوت نے آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات کے ضمن میں کولکاتہ میں 'آر ایس ایس 100 لیکچر سیریز' پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس کو تنگ یا تقابلی فریم ورک سے نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا، "اگر آپ آر ایس ایس کو سمجھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو اس کا تجربہ کرنا ہوگا۔ موازنہ کرنے سے غلط فہمیاں پیدا ہوں گی۔"
موہن بھاگوت نے کہا، "بہت سے لوگ آر ایس ایس کو بی جے پی کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں، جو بہت بڑی غلطی ہے۔" انہوں نے کہا کہ اگرچہ بی جے پی کے بہت سے لیڈروں کی جڑیں آر ایس ایس میں ہوسکتی ہیں، لیکن دونوں الگ الگ تنظیمیں ہیں جن کے کردار مختلف ہیں۔ بعد میں، کولکاتہ کے سائنس سٹی آڈیٹوریم میں منعقدہ دوسری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس سیاست میں شامل نہیں ہے اور اس کا کوئی دشمن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم صرف اور صرف ہندو سماج کی بہبود، سلامتی اور اتحاد کے لیے کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، "آر ایس ایس کو اکثر غلط سمجھا جاتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کا نام جانتے ہیں لیکن اس کے کام کو نہیں سمجھتے ہيں۔ آر ایس ایس دشمنی یا تصادم کی ذہنیت کے ساتھ کام نہیں کرتی ہے۔" آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ آر ایس ایس کا بنیادی مقصد "شریف" یا اخلاق مند اور نیک لوگ پیدا کرنا ہے جو خدمت، اقدار اور قومی فخر سے متاثر ہوں اور جو ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔