’کورونا کی وبا کے لئے مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہرانا فسطائیت کی نشانی‘

جلیل احمد نے کہا کہ ایسی رجعت پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی امیج خراب ہو رہی ہے اور قوم کی رسوائی ہو رہی ہے، ان اقدامات کو ایک فرقہ کی نسل کشی کی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت سید جلیل احمد ایڈوکیٹ نے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران مسلمانوں کے خلاف الکٹرانک میڈیا کی جانب سے چلائی جانے والی منافرانہ مہم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کی اس مسلم مخالف مہم نے ملک میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ایک ایسی دراڑ پیدا کردی ہے جو سنگھ پریوار کی سو سالہ کوششوں سے بھی نہیں پیدا ہوئی تھی اور موجودہ حالات کو دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس دراڑ کو پاٹنا ناممکن نہیں تو بے حد مشکل ضرور ہے۔


انہوں نے کہا کہ سنگھ پریوار ملک میں اسی پالیسی پر عمل کر رہا ہے جو گزشتہ صدی میں نازی قوتوں نے اپنائی تھی۔ جس طرح یہودیوں کے قتل عام کے لئے فضا بنائی گئی تھی، اب یہی محسوس ہو رہا ہے کہ وہی طریقہ کار ہندوستان میں بھی اپنایا جا رہا ہے۔ جب ہٹلر نے 1939 میں پولینڈ پر حملہ کیا تو اس وقت ٹائفس کی وبا پھیل گئی تھی اور نازیوں نے اس کے لئے یہودیوں کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس وقت ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے لئے تبلیغی جماعت اور مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اسے فسطائیت کی نشانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایڈمنسٹریشن کے علاوہ میڈیا اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے اور تبلیغی جماعت کے ارکان کی اس طرح تلاش کی جا رہی ہے جیسے وہ خطرناک دہشت گرد مجرم ہوں، حتیٰ کے ان کی نشاندہی کرنے پر انعام کا بھی لالچ دیا جا رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ اگر کسی غیر مسلم کی وجہ سے کوئی واقعہ پیش آیا ہو تو میڈیا اس خبر کو ایسے چھپا رہا ہے جیسے وہ گندگی ہو جس کا ذکر باعث شرمندگی ہو، یہ میڈیا کی مقصدیت نہیں ہے۔ سید جلیل احمد نے کہا کہ ایسی رجعت پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی امیج خراب ہو رہی ہے اور قوم کی رسوائی ہو رہی ہے، ان اقدامات کو ایک فرقہ کی نسل کشی کی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ یہ داغ لگ جائے تو اس کو مٹانا آسان نہیں۔ سنگھ پریوار اور بی جے پی ملک کو ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہیں، لیکن اس کے لئے جو راستہ اپنایا جا رہا ہے وہ آگ اور خون سے بھرا ہوا ہے، تباہی ہوگی تو صرف مسلمانوں کی نہیں ہوگی بلکہ ساری قوم اس کی زد میں آئے گی۔ اس آندھی میں غریبوں کی جھونپڑیاں اڑیں گی تو امیروں کے محل بھی نہیں بچ سکیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Apr 2020, 5:40 PM