بلقیس بانو کے گنہگاروں کی رِہائی کے خلاف ٹی ایم سی نے شروع کیا 48 گھنٹے کا دھرنا

ترنمول کانگریس لیڈران نے نارتھ 24 پرگنہ ضلع کے بگدا میں بی ایس ایف جوانوں کے ذریعہ ایک خاتون کے ساتھ عصمت دری سمیت خواتین کے تحفظ معاملے میں مرکزی حکومت کے ڈھلمل رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصویر ٹوئٹر @AITCofficial
تصویر ٹوئٹر @AITCofficial
user

قومی آوازبیورو

بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے 11 زانیوں کی رِہائی کے خلاف زور و شور سے آواز اٹھ رہی ہے۔ ترنمول کانگریس نے گجرات حکومت کے ذریعہ سبھی گنہگاروں کو دی گئی چھوٹ کو حیرت انگیز ٹھہراتے ہوئے ان سبھی کو دوبارہ جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کی خاتون وِنگ نے منگل کے روز شہر میں 48 گھنٹے کا دھرنا شروع کیا اور بلقیس کے گنہگاروں کی رِہائی کو ’شرمناک‘ اور ’ناقابل قبول‘ ٹھہرایا۔

ترنمول کانگریس کے لیڈران نے نارتھ 24 پرگنہ ضلع کے بگدا میں بی ایس ایف جوانوں کے ذریعہ ایک خاتون کے ساتھ عصمت دری سمیت خواتین کے تحفظ معاملے میں مرکزی حکومت کے ڈھلمل رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سینئر ترنمول کانگریس لیڈر اور ریاست کی وزیر صنعت ششی پانجا نے دھرنا کے دوران کہا کہ ’’ملک کا قانون کہتا ہے کہ جب بھی کسی قیدی کے لیے چھوٹ پر غور کیا جائے گا تو عصمت دری اور اسمگلنگ کے لیے سزاوار لوگوں پر غور نہیں کیا جائے گا۔ ہماری سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ بلقیس بانو معاملے میں قصورواروں کو کس طرح رِہا کر دیا گیا۔ یہ شرمناک اور ناقابل قبول ہے۔‘‘


ششی پانجا نے بلقیس کے سبھی 11 گنہگاروں کو پھر سے جیل میں ڈالنے کے لیے کوئی کارروائی نہ کرنے کے لیے مرکزی حکومت اور گجرات کی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک کی خواتین اس سے خود کو غیر محفوظ اور بے عزت محسوس کر رہی ہیں۔‘‘ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے پانجا نے کہا کہ ’’نئی دہلی خواتین کے لیے ملک کا سب سے غیر محفوظ شہر ہے۔ یہ دھیان میں رکھنا ضروری ہے کہ دہلی پولیس مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے، جس نے این سی آر بی کی رپورٹ پر ایک بھی لفظ نہیں کہا ہے۔‘‘

دھرنا میں شامل ٹی ایم سی کی سینئر لیڈر ریاستی وزیر چندرما بھٹاچاریہ نے بگدا عصمت دری معاملے پر مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’بی ایس ایف کو ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے جانا جاتا ہے، وہ گھناؤنے جرائم انجام دے رہے ہیں۔ کیا مرکزی وزیر داخلہ واقعہ پر رپورٹ مانگیں گے اور خاتون سے عصمت دری کے ملزم بی ایس ایف اہلکار کو سزا دیں گے؟ وہ اس معاملے میں خاموش کیوں ہیں؟‘‘ بلقیس بانو کے گنہگاروں کی رِہائی معاملے میں بھٹاچاریہ نے کہا کہ ’’بلقیس بانو معاملے کے قصورواروں کی رِہائی اور بی ایس ایف اہلکاروں کے ذریعہ ایک خاتون کی عصمت دری، بی جے پی حکومت کے اس جھوٹے چہرے کو ظاہر کرتا ہے جو خواتین کی خود مختاری اور ان کے حقائق کی بات کرتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔