کشمیر میں ہزاروں ’اے ٹی ایم کارڈ‘ بند، اکاؤنٹ ہولڈرس پریشان

متاثرین نے متعلقہ حکام سے وادی میں ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے پیش نظر پرانے اے ٹی ایم کارڈوں کو بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سری نگر: وادی کشمیر میں ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے بیچ اسٹیٹ بنک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے پرانے اے ٹی ایم کارڈ اچانک بند ہونے سے ہزاروں لوگ اے ٹی ایم کے ذریعے پیسے نہ نکالنے کے باعث متنوع مشکلات میں مبتلا ہوکر گھریلو خرچہ جات کی بھر پائی کے لئے قرض اور ادھار لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

بتادیں کہ ایس بی آئی نے اپنے گاہکوں کو نئے اور چپ والے اے ٹی ایم کارڈ فراہم کیے ہیں اور پرانے اے ٹی ایم کارڈوں کو آر بی آئی کی ہدایات کے تحت مرحلہ وار بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے لیکن کھاتے داروں کی بڑی تعداد اب تک پرانے اے ٹی ایم کارڈوں کو ہی استعمال کرتے تھے۔ ادھر متاثرین نے متعلقہ حکام سے وادی میں ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے پیش نظر پرانے اے ٹی ایم کارڈوں کو بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔


محمد یاسین نامی ایک شہری، جو ایس بی آئی کی ایک برانچ کا اکاؤنٹ ہولڈر ہے، نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ کی معطلی کے بیچ ایس بی آئی نے پرانے اے ٹی ایم کارڈ بند کیے ہیں جس سے ہزاروں لوگوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ایس بی آئی نے وادی میں پرانے اے ٹی ایم کارڈ اُس وقت بند کرنے شروع کیے ہیں جس وقت یہاں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروسز معطل ہیں، ہم نئے اے ٹی ایم کاڑروں کو کام میں لانے سے قاصر ہیں کیونکہ اس کے لئے موبائل فون پر مسیج سروس کا ہونا لازمی ہے تاکہ او پی ٹی مسیج حاصل کرکے پن معلوم کیا جاسکے'۔ انہوں نے مزید کہا کہ پن جنریٹ کیے بغیر نئے اے ٹی ایم کارڈ چل نہیں سکتے اور پن جنریٹ کرنے کے لئے ایس ایم ایس سروس کا ہونا ضروری ہے۔

مدثر بخاری نامی ایک شہری نے کہا کہ میں نے نئے اے ٹی ایم کارڈ کو ابھی استعمال میں نہیں لایا تھا بلکہ پرانے کارڈ کو ہی استعمال کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 'میرے پاس نیا چپ والا اے ٹی ایم کارڈ بھی ہے لیکن میں پرانے کارڈ کو ہی استعمال کرتا تھا اب پرانا کارڑ بند ہوگیا ہے اور نئے کا پن معلوم نہیں ہوسکتا جس وجہ سے میں پیسے نکال نہیں سکا اور پھر میں نے اپنے ایک دوست سے چند ہزار روپےقرض لئے تاکہ فی الوقت گھر کا خرچہ چلا نے کی سبیل ہوسکے'۔


دریں اثنا گاہکوں کا کہنا ہے کہ ایس بی آئی کے عہدیدار اس سلسلے میں کوئی مدد کرنے سے صاف انکار کررہے ہیں۔ محمد جمال نامی ایک گاہک نے کہا کہ بینک والے اس سلسلے میں کوئی مدد کرنے سے صاف انکار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ'میں نے جب ایس بی آئی کے ایک عہدیدار سے اس معاملے میں مدد کرنے کو کہا تو انہوں نے مجھے پیسے نکالنے کے لئے فی الوقت پاس بک استعمال کرنے کا مشورہ دیا اور میسج سروس بحال ہونے تک انتظار کرنے کو کہا'۔

ایک گاہک نے کہا کہ کال سینٹر والوں نے بھی اس سلسلے میں کوئی مدد کرنے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'میں نے اس سلسلے میں کال سینٹر کے ساتھ رابطہ کیا لیکن انہوں نے بھی اس معاملے میں کوئی مدد کرنے سے صاف انکار کیا'۔


شبیر احمد نامی ایک گاہک نے کہا کہ پرانا اے ٹی ایم کارڈ بند ہونے کے باعث مجھے پاس بک ڈھونڈنا پڑی۔ انہوں نے کہا: 'پرانا اے ٹی ایم کارڑ بند ہونے کی وجہ سے مجھے پاس بک ڈھونڈنا پڑی اور پھر جب میں پیسے نکالنے بنک پر گیا تو میرے دستخط میل نہیں کھا رہےتھے کیونکہ میں دستخط کرنا بھول گیا تھا'۔

متاثرین نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ پرانے اے ٹی ایم کارڈوں کو وادی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات کی بحالی تک بند نہ کریں اور جن اے ٹی ایم کارڈوں کو بند کیا گیا ہے انہیں مواصلاتی خدمات بالخصوص ایس ایم ایس سروس کی بحالی تک بحال کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔