'جن کو ہولی کے رنگ سے بچنا ہے وہ ترپال کا حجاب پہن کر گھر سے نکلیں'، یوگی حکومت کے وزیر کا متنازعہ بیان
وزیر رگھو راج سنگھ نے اشتعال انگیزی کی انتہا کرتے ہوئے کہا، "ہولی میں رخنہ پیدا کرنے والوں کی تین جگہ ہے، جیل یا ریاست چھوڑ دے ورنہ یمراج کے پاس اپنا نام لکھوا دے"۔

اس وقت پورے ملک میں ہولی کے معاملے پر سیاست کافی گرم ہے۔ اس سلسلے میں اب یوپی حکومت میں وزیر رگھو راج سنگھ کا بھی ایک متنازعہ بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جن کو ہولی کے رنگ سے بچنا ہے وہ حجاب پہن کر گھر سے باہر نکلیں۔ رگھو راج نے کہا کہ جس طرح مسجد کو ترپال سے ڈھکا جاتا ہے اور خواتین حجاب پہنتی ہیں ویسے ہی نمازی ترپال کا حجاب پہن کر گھر سے نکلیں تاکہ ان کی ٹوپی اور جسم ہولی کے رنگ سے بچے رہیں نہیں تو وہ گھر پر ہی رہیں۔
رگھو راج سنگھ یہیں خاموش نہیں ہوئے انہوں نے اشتعال انگیزی کی انتہا کرتے ہوئے کہا کہ ہولی میں رخنہ پیدا کرنے والوں کی تین جگہ ہے، جیل یا ریاست چھوڑ دے ورنہ یمراج کے پاس اپنا نام لکھوا دے۔
رگھو راج سنگھ نے اس دوران عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مندر بنانے کے مطالبے کی بھی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم یو میں مندر بنے گا، ان لوگوں کو اکثریت کا احترام کرنا چاہیے۔ میں رام مندر بنے اس کا مطالبہ کرتا ہوں، اگر بنتا ہے تو سب سے پہلی اینٹ میں رکھوں گا۔ وہاں مندر کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر سکتا ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ اس مرتبہ رمضان کا دوسرا جمعہ اور ہولی ایک ہی دن ہے۔ اس کو لے کر سنبھل میں سی او انوج چودھری نے بھی متنازعہ بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہولی سال میں ایک بار آتی ہے اور جمعہ 52 بار آتا ہے، ایسے میں جس کو رنگ سے دقت ہے وہ گھر میں رہے۔ سنبھل سی او کے اس بیان کے بعد سے ہی معاملے نے طول پکڑ لیا اور رد عمل کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ یہاں تک کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی سی او کے بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ افسر پہلوان ہے، پہلوان کی طرح ہی بولے گا۔
یوگی حکومت میں وزیر گلابو دیوی نے بھی سنبھل کے سی او انوج چودھری کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا تھا کہ ہر مذہب کا تہوار پُرامن طریقے سے ہونا چاہیے اور اس میں کسی بھی طرح کی فرقہ پرستی نہیں ہونی چاہیے۔ گلابو دیوی نے دعویٰ کیا کہ، "بی جے پی کی حکومت ہمیشہ یہی چاہتی ہے کہ چاہے 12 تہوار آئیں یا ہمارا ایک تہوار آئے، سبھی کو پُرامن طریقے سے منایا جانا چاہیے۔ سماج میں خیرسگالی اور محبت کا جذبہ ہونا چاہیے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔