لاپرواہی سے گاڑیوں چلانے والوں کے خلاف غیر ارادی قتل کا ہوگا مقدمہ، دس سال تک سزا ممکن

ڈی سی پی سائبرآباد ٹریفک وجئے کمار نے کہا کہ حادثات کی وجہ سے کسی کی موت کا سبب بننے پر غیر اردی قتل کا معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔ ایسے معاملات میں عدالت کی جانب سے دس سال تک سزا کی گنجائش ہے۔

حادثہ، تصویر یو این آئی
حادثہ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں سڑک حادثات کی روک تھام کے لئے پولیس کی جانب سے تمام اقدامات کئے جا رہے ہیں، تاہم اس کے کم نتائج سامنے آرہے ہیں۔ تیز رفتار گاڑیوں کے چلانے، حالت نشہ میں گاڑیوں کے چلانے کے سبب زیادہ تر حادثات پیش آرہے ہیں۔ سائبرآباد ٹریفک پولیس حالت نشہ میں گاڑیوں کے چلانے والوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے کیونکہ ایسے گاڑی سواروں کی وجہ سے حادثات پیش آرہے ہیں۔ لاپرواہی سے گاڑیوں کے چلاتے ہوئے موت کا سبب بننے والوں کے خلاف غیر ارادی قتل کا معاملہ درج کیا جارہا ہے۔

ڈی سی پی سائبرآباد ٹریفک وجئے کمار نے کہا کہ حادثات کی وجہ سے کسی کی موت کا سبب بننے پر غیر اردی قتل کا معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔ ایسے معاملات میں عدالت کی جانب سے دس سال تک سزا کی گنجائش ہے۔ سائبرآباد کمشنریٹ کے حدود میں جاریہ سال جولائی تک ایسے 111 معاملات درج کئے گئے ہیں۔ گزشتہ سال ریاست بھر میں 16,866حادثات پیش آئے تھے جن میں 5821 افراد کی موت ہوئی۔ حادثات کی اہم وجہ تیزرفتاری، حالت نشہ میں گاڑیوں کا چلانا اور ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کرنا ہے۔


گاڑی سواروں کے رویہ میں تبدیلی لانے کے لئے ہی تعزیرات ہند کی دفعہ 304 پارٹ 2 (غیرارادی قتل) کے تحت معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔ حادثات کی روک تھام کے لئے پولیس کی جانب سے بیداری پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ سخت قوانین کے تحت معاملات درج کئے جا رہے ہیں۔ سائبرآباد پولیس کمشنریٹ کے حدود میں ہر دن 30 تا 40 مقامات اور ہفتہ کے اختتام پر 75 مقامات پر حالت نشہ میں گاڑیاں چلانے والے افراد کے خلاف پولیس کی جانب سے مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم کے دوران پکڑے گئے افراد کو عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالت نشہ میں گاڑی چلانے والے افراد کے خلاف عدم برداشت کا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */