مودی حکومت کے انتخابی بجٹ میں نہ بے روزگاری کا حل اور نہ ہی مہنگائی ختم کرنے کی ترکیب: ملکارجن کھڑگے

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ مجموعی طور پر مودی حکومت نے ہندوستانی عوام کا جینا دشوار کیا ہے، ملک کی معیشت کو گہری چوٹ پہنچائی ہے، ملک کی دولت لوٹنے کے علاوہ حکومت نے کچھ نہیں کیا۔

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت نے آج اپنی مدت کار کا آخری مکمل بجٹ پیش کر دیا۔ آئندہ سال ہونے والے انتخاب کو توجہ میں رکھ کر تیار کیے گئے بجٹ میں وزیر مالیات نے کئی بڑے وعدے کیے، لیکن مک میں موجود بے روزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے کوئی خاکہ پیش نہیں کیا۔ ایسے میں اس بجٹ پر تلخ رد عمل سامنے آنے لگا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بجٹ کو لے کر کہا کہ انتخاب کو دھیان میں رکھ کر بنایا گیا مودی حکومت کا بجٹ عوام کا بی جے پی پر لگاتار گرتے اعتماد کا ثبوت ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹس کر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ ’’یہ صرف انتخاب کو دھیان میں رکھ کر بنایا گیا بجٹ ہے، ملک کو دھیان میں رکھ کر نہیں۔ اس بجٹ میں زبردست بے روزگاری کا حل تلاش کرنے کی کوئی بھی کوشش نہیں ہے۔ بجٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے روز مرہ کی چیزوں کی قیمتوں میں کوئی بھی کمی آئے۔ آٹا، دال، دودھ، رسوئی گیس... سبھی کی قیمتیں بڑھا کر مودی حکومت نے ملک کو لوٹا ہے!‘‘


ایک دیگر ٹوئٹ میں کھڑگے نے کہا کہ ’’اس بجٹ میں دلت، قبائل، پسماندہ طبقہ کی فلاح کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک بھی قدم نہیں ہے۔ منریگا کا بجٹ 38468 کروڑ روپے کم کر دیا۔ ایسے میں غریبوں کا کیا ہوگا؟ تعلیم و صحت بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کسان مخالف نریندر مودی حکومت نے کسانوں کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں دیا ہے۔ 2022 میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، اس کو پورا کیوں نہیں کیا؟ ایم ایس پی گارنٹی کہاں ہے؟ کسانوں کو لگاتار نظر انداز کیا جا رہا ہے۔‘‘

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کو مودی حکومت نے برباد کر دیا ہے۔ بھگوڑے ملک لوٹ کر فرار ہو گئے ہیں۔ تین لاکھ کروڑ کے وِلفل ڈیفالٹرس ہیں۔ بینکوں پر 36 لاکھ کروڑ کا این پی اے ہے، لیکن بجٹ میں اس کے لیے کچھ بھی نہیں بتایا گیا ہے۔ ایس بی آئی اور ایل آئی سی کو جو جوکھم میں ڈالا جا رہا ہے، اس پر بجٹ میں ایک لفظ نہیں ہے۔


کانگریس صدر نے آخر میں کہا کہ مجموعی طور پر مودی حکومت نے ہندوستانی عوام کی زندگی کو دشوار کر دیا ہے۔ ملک کی معیشت کو گہری چوٹ پہنچائی گئی ہے۔ ملکی ملکیت کو لوٹنے کے علاوہ مودی حکومت نے کچھ نہیں کیا ہے۔ اس بجٹ کو میں ’نام بڑے اور دَرشن چھوٹے بجٹ‘ کہوں گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */