عوامی زندگی میں ذاتی تلخی کی کوئی جگہ نہیں، آزاد کی زندگی اس کی مثال: آنند شرما

آنند شرما نے کہا کہ آزاد کی زندگی اس بات کی علامت ہے کہ عوامی زندگی اور سیاسی زندگی میں ذاتی تلخی کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے تمام جماعتوں اور ایوان کے تمام ممبروں کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں۔

غلام نبی آزاد / UNI
غلام نبی آزاد / UNI
user

یو این آئی

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں کانگریس کے نائب رہنما آنند شرما نے ایوان میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد اور تین دیگر ممبروں کو جذباتی الوداع کہتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی زندگی میں ذاتی تلخی کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ آنند شرما نے منگل کے روز جموں و کشمیر سے راجیہ سبھا کے چار منتخب ممبروں کو الوداع کہتے ہوئے کہا کہ غلام نبی آزاد جیسے وسیع تجربے کا کوئی ممبر نہیں ہے۔ انھیں کئی وزارتوں اور پارٹی کی جانب سے تمام ریاستوں میں کام کرنے کا موقع ملا ہے۔

آنند شرما نے کہا کہ آزاد کی زندگی اس بات کی علامت ہے کہ عوامی زندگی اور سیاسی زندگی میں ذاتی تلخی کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے تمام جماعتوں اور ایوان کے تمام ممبروں کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں۔


ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکھر رائے نے کہا کہ غلام نبی آزاد اور تین دیگر ممبران کا طرز عمل متاثر کرنے والا رہا ہے۔ آزاد کا طریقہ کار خاص رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ آزاد تعلقات سے مالا مال ہیں اور ان کے جانے سے ایوان غریب ہوجائے گا۔ شیوسینا کے سنجے راوت نے کہا کہ آزاد کو ایک بہتر اور وسیع تجربہ رہا ہے۔ انہیں اپنی سوانح عمری 'اندرا سے مودی تک' لکھنی چاہیے۔ ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (اٹھاولے) کے صدر رام داس اٹھاوالے نے کہا کہ آزاد کو قومی جمہوری اتحاد کے حق میں آنا چاہیے۔

اے اے آئی اے ڈی ایم کے نونیٹ کرشنن، بیجو جنتا دل کے پرسنا اچاریہ، ڈی ایم کے کے تروچی سیوا، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے آر سریش ریڈی، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے وی سائی وجے ریڈی، جنتا دل یونائیٹڈ کے رام چندر پرساد سنگھ ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ایلامارم کریم، راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا، بہوجن سماج پارٹی کے ستیش چدر مشرا، آئی یو ایم ایل کے عبدالوہاب، عام آدمی پارٹی کے سشیل کمار گپتا، ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کے ونے وشوم اور ٹی ایم سی (ایم) کے سی کے واسن نے بھی آزاد سے اظہار تشکر کرتے رخصت ہونے والے ممبران کو الوداع کہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔