وی وی پی اے ٹی کے لیے کوئی قانونی التزام نہیں، مہاراشٹر بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کا حلف نامہ
یہ حلف نامہ کانگریس کے لیڈر پرفل گڑھادھے کی طرف سے دائر کی گئی ایک عرضی کے جواب میں آیا ہے، جس میں 2 دسمبر سےہونے والے انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

مہاراشٹر اسٹیٹ الیکشن کمیشن (ایس ای سی) نے بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے سامنے ایک حلف نامہ داخل کرکے کہا ہے کہ ریاست کے بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم کے ساتھ ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) کے استعمال کا کوئی قانونی التزام نہیں ہے۔ ایس ای سی نے کہا کہ وہ واضح قانونی دفعات کے بغیر وی وی پی اے ٹی کو لازمی یا لاگو نہیں کر سکتا، کیونکہ یہ قانونی حدود کی خلاف ورزی ہوگی۔
یہ حلف نامہ کانگریس کے لیڈر پرفل گڑھادھے کی طرف سے دائر کی گئی ایک عرضی کے جواب میں آیا ہے، جس میں 2 دسمبر سے شروع ہونے والے انتخابات میں وی وی پی اے ٹی سے چلنے والے ای وی ایم کا استعمال نہ کرنے کے ریاستی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔
اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے اس قانونی مسئلے کے علاوہ ایک بڑے تکنیکی چیلنج کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں استعمال ہونے والی کثیر رکنی، ملٹی پوسٹ ای وی ایم کے لیے وی وی پی اے ٹی کی ڈیزائننگ اور تیاری کی فزیبلٹی ایک مشکل کام ہے۔ کمیشن نے کہا کہ وہ بغیرکسی قانونی التزام ،منظور شدہ ڈیزائن اور کم قوت کی وجہ سے آئندہ انتخابات میں وی وی پی اے ٹی کا استعمال نہیں کرپائے گا۔
پارلیمانی اور اسمبلی حلقہ کے انتخابات ایک رکنی، واحد پوسٹ الیکشن ہوتے ہیں، جہاں ووٹر کے ذریعہ صرف ایک ہی امیدوار کو منتخب کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے ذریعہ استعمال کی جانے والی ای وی ایم کو خاص طور پر اسی مقصد کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ حالانکہ گرام پنچایت، میونسپل کونسل اور میونسپل کارپوریشن (برہن ممبئی کے علاوہ) سبھی کثیر رکنی، کثیر پوسٹ انتخابی حلقے ہیں۔
ریاستی الیکشن کمیشن کے لیے تشکیل دی گئی تکنیکی جانچ کمیٹی (ٹی ای سی) نے ایس ای سی کے ذریعے استعمال ہونے والی ای وی ایم کے ساتھ کثیررکنی، ملٹی پوسٹ وی وی پی اے ٹی کے ڈیزائن کو منظوری نہیں دی ہے۔ ایس ای سی نے برہن ممبئی میونسپل کونسل (بی ایم سی) کے لئے جو ایک رکنی، ایک پوسٹ الیکشن ہے، ای سی آئی سے اپنی وی وی پی اے ٹی سے مطابقت رکھنے والی ای وی ایم کو ایس ای سی کو اُدھار دینے کی گزارش کی تھی حالانکہ ای سی آئی نے اپنی وی وی پی اے ٹی کے مطابق ای وی ایم کو ایس ای سی کو اُدھار دینے سے انکار کردیا ہے۔
ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ خواہ ای سی آئی اپنی ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کو ایس ای سی کو اُدھار دے دیتا تب بھی مقامی بلدیہ کے قوانین میں مخصوص قانونی شق کی عدم موجودگی میں ایس ای سی، بی ایم سی انتخابات کے لیے وی وی پی اے ٹی کا استعمال نہیں کرپائے گا۔ ایس ای سی نے کہا کہ اس نے اکتوبر2017 میں ناندیڑ-واگھالا میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے دوران تجرباتی بنیاد پر وی وی پی اے ٹی مشینوں کا محدود پائلٹ استعمال کیا تھا۔ اس تجربہ میں چار وارڈوں میں 31 پولنگ بوتھوں کو شامل کیا گیا تھا حالانکہ یہ تجربہ کامیاب نہیں ہوا اور اسے کئی تکنیکی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔