کورونا: یو پی اب ’بھگوان بھروسے‘، جے شری رام لکھے ماسک کی طلب میں اضافہ

امین آباد میں ماسک دکاندار رمیش چندر گپتا کا کہنا ہے کہ کورونا بحران میں لوگ جان بچانے کے لیے ماسک کا استعمال خوب کر رہے ہیں، لیکن ’جے شری رام‘ لکھے ماسک کی طلب کچھ زیادہ ہی بڑھ گئی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس انفیکشن کی دوسری لہر نے ملک کے ساتھ ہی اتر پردیش میں بھی قہر ڈھا رکھا ہے۔ مہاراشٹر کے بعد ملک میں سب سے زیادہ سرگرم کیس والی ریاست اتر پردیش ہی ہے جہاں ہر خاص و عام انفیکشن کا شکار ہوتا نظر آ رہا ہے۔ یوگی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے بھی ریاست میں کورونا کی حالت ابتر ہوئی ہے اور اپوزیشن پارٹی لیڈران اس تعلق سے حملہ آور بھی ہیں۔ جو ماحول ریاست میں اس وقت پیدا ہو چکا ہے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے سب کچھ ’بھگوان بھروسے‘ چھوڑ دیا گیا ہے۔ شاید یہی سبب ہے کہ یو پی میں ’جے شری رام‘ لکھےہوئے ماسک کی طلب میں اچانک بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔

امین آباد میں ہول سیل ماسک دکاندار رمیش چندر گپتا کا کہنا ہے کہ ویسے تو اس وبا کے دور میں لوگ ماسک جان بچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، لیکن جے شری رام لکھے ماسک کا مطالبہ کچھ زیادہ ہی بڑھ گیا ہے۔ ایک کھیپ ایسے ماسک کی ختم بھی ہو چکی ہے اور مزید ماسک کے لیے آرڈر دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پنچایت الیکشن میں بھی لوگ کافی ماسک یہیں سے خرید رہے ہیں اور اس میں اپنے امیدوار کی تصویر بھی پرنٹ کراتے ہیں۔ کچھ لوگ تو خاص پارٹی کے لیے بھی ’جے شری رام‘ لکھا ماسک خرید رہے ہیں۔


رمیش چندر گپتا نے بتایا کہ پرتاپ گڑھ اور رائے بریلی سے بھی ’جے شری رام‘ والے ماسک کی ڈیمانڈ آئی ہے۔ ماسک بیچنے والوں کا کہنا ہے کہ ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے اور اسے پورا کرنے کے لیے کاریگروں کو دن رات کام کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک دیگر دکاندار ظفر کا کہنا ہے کہ ویسے تو سبھی طرح کے ماسکوں کی بازار میں طلب بڑھی ہے، لیکن ’جے شری رام‘ پرنٹ کیے ہوئے ماسک ان دنوں زیادہ فروخت ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔