دودھ، آٹا، دال پر جی ایس ٹی ہے، شراب اور پٹرول پر نہیں! ورون گاندھی نے اٹھایا جی ایس ٹی کے غلط نفاذ کا مسئلہ

کھانے پینے کی اشیاء پر جی ایس ٹی عائد کئے جانے کو غیر معقول قرار دیتے ہوئے ورون گاندھی نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو مل کر جی ایس ٹی کا عوام دوست مسودہ تیار کرنا چاہئے۔

رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی / یو این آئی
رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی / یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکز میں حکمراں قومی جمہوری اتحاد کے اہم اتحادی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی بھی مہنگائی کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر حکومت کو لگاتار ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔ ورون گاندھی نے بدھ کے روز بھی ٹوئٹ کر کے جی ایس ٹی کے تعلق سے حکومت کو نشانہ بنایا۔

کھانے پینے کی اشیاء پر جی ایس ٹی عائد کئے جانے کو غیر معقول قرار دیتے ہوئے ورون گاندھی نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو مل کر جی ایس ٹی کا عوام دوست مسودہ تیار کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اب جس طرح سے یہ ٹیکس لگایا جا رہا ہے اس سے اس کا اصل مقصد پیچھے رہ گیا ہے۔


ورون گاندھی نے ٹوئٹ کیا ’’دودھ، آٹا، دالیں، چاول وغیرہ جیسی اشیاء پر جی ایس ٹی لاگو کیا گیا ہے۔ شراب، پٹرول اور ڈیزل وغیرہ پر نہیں! اگر عوام اس ٹیکس سسٹم کا سارا بوجھ اٹھائیں گے تو اس کو لانے کا مقصد ہی پیچھے رہ جائے گا۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو جی ایس ٹی کا عوام دوست مسودہ تیار کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔‘‘

واضح رہے کہ کھانے پینے کی اشیاء پر جی ایس ٹی کو لے کر اپوزیشن بھی حکومت کی تنقید کر رہی ہے اور حکومت کو پارلیمنٹ اور باہر دونوں جگہ گھیر رہی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اس معاملہ پر حکومت کے فیصلہ کا دفاع کیا ہے تاہم کانگریس ان کے دعووں کا پردہ فاش کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔