مانسون اجلاس کے دوران حزب اختلاف کا ہنگامہ جاری، پرینکا گاندھی نے پوچھا ’کیا مہنگائی پر بحث کرانا غیر پارلیمانی ہے؟‘

پرینکا گاندھی نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ کیا مہنگائی پر بحث کرانا غیر پارلیمانی ہے؟ پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر خانگی اخراجات میں ضافہ کرنے اور بحث سے کترانے کا الزام عائد کیا۔

پارلیمنٹ احاطہ میں احتجاج کرتے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ / تصویر ٹوئٹر /
پارلیمنٹ احاطہ میں احتجاج کرتے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ / تصویر ٹوئٹر /
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے تیسرے دن بھی مہنگائی اور جی ایس ٹی کے مسئلہ پر حزب اختلاف کی جانب سے کی جا رہی ہنگامہ آرائی کے دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ آیا مہنگائی پر بحث کرانا غیر پارلیمانی ہے؟ پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر خانگی اخراجات میں ضافہ کرنے اور بحث سے کترانے کا الزام عائد کیا۔

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ’’شدید مہنگائی کے درمیان گھروالوں کو نئی زندگی چاہئے تھی۔ بی جے پی حکومت نے آٹا، انجاج، مرمرے، گُڑ، دہی پر گھریلو ستیہ ناش ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کر کے مہنگائی کا بوجھ اور بڑھا دیا۔ وزیر اعظم اخراجات بڑھا رہے ہیں اور پارلیمنٹ میں بحث سے کترا رہے ہیں۔ کیا مہنگائی پر بحث کرنا غیر پارلیمانی ہے؟‘‘


ادھر، پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دروران دونوں ایوانوں میں بدھ کو لگاتار تیسرے دن حزب اختلاف کے ارکان نے ہنگامہ آرائی کی۔ لوک سبھا میں جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی کانگریس، ڈی ایم کے، ترنمول کانگریس، این سی پی، ایس پی اور ٹی آر ایس سمیت تمام حزب اختلاف کی جماعتوں نے مہنگائی اور جی ایس ٹی پر بحث کرانے کے مطالبہ پر ہنگامہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن ارکان اس دوران دودھ کے پیکٹ، کپ، چائے کی پتی اور تختیاں لہراتے ہوئے ویل میں آ کر نعرے بازی کرنے لگے۔

ادھر، راجیہ سبھا میں بھی حزب اختلاف کے ارکان نے مہنگائی اور دیگر مسائل پر بحث کرانے کے مطالبہ پر ہنگامہ کیا۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے اور دیگر اپوزیشن ارکان ضابطہ 267 کے تحت بحث کا مطالبہ کر رہے تھے۔ کھڑگے نے کہا کہ افراط زر نے سبھی کو متاثر کیا ہے کیونکہ اشیائے خوردونوش، ایل پی جی اور دیگر چیزوں کے داموں میں اضافہ ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔