’رام چرت مانس میں درجنوں دوہے ہیں جسے بدلنے کی ضرورت‘، بہار کے وزیر تعلیم نے پھر دیا متنازعہ بیان

بہار کے وزیر تعلیم چندرشیکھر کا کہنا ہے کہ ’’ابھی تو میں نے کچھ دوہوں پر سوال کیا ہے، ابھی درجنوں دوہے ہیں جسے بدلنے کی ضرورت ہے، میں رام چرت مانس پر بولتا رہوں گا، میں خاموش رہنے والا نہیں۔‘‘

رام چرت مانس، تصویر آئی اے این ایس
رام چرت مانس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار کے وزیر تعلیم چندرشیکھر نے ایک بار پھر ’رام چرت مانس‘ کو لے کر متنازعہ بیان دے دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ رام چرت مانس میں جو کوڑا کچرا ہے، اسے صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ابھی تو کچھ دوہوں پر سوال کیا ہے، ابھی درجنوں دوہے ہیں جسے بدلنے کی ضرورت ہے۔ میں رام چرت مانس پر بولتا رہوں گا۔ میں خاموش ہونے والا نہیں ہوں۔‘‘

وزیر تعلیم اور آر جے ڈی لیڈر چندرشیکھر کے اس بیان پر بہار حکومت میں شریک جنتا دل یو شدید ناراض نظر آ رہی ہے۔ جنتا دل یو رکن اسمبلی سنجیو کمار نے رام چرت مانس سے متعلق چندرشیکھر کے تازہ بیان پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے انھیں مشورہ دیا کہ وہ کچھ بھی اناپ شناپ بیان دینے سے پرہیز کریں۔ سنجیو کمار نے وزیر تعلیم سے ان کا مذہب بھی پوچھا اور کہا کہ ’’اتنی پریشانی ہے تو چندرشیکھر مذہب تبدیل کر لیں۔ اگر ان میں ہمت ہے تو دوسرے مذہب پر بول کر دکھائیں۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ ابھی بہت زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب وزیر تعلیم نے رام چرت مانس کے بارے میں ایک تقریب کے دوران متنازعہ بیان دے کر ہنگامہ برپا کر دیا تھا۔ پٹنہ میں نالندہ اوپن یونیورسٹی کے جلسہ تقسیم اسناد میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے چندرشیکھر نے رام چرت مانس کو نفرت پھیلانے والا اور سماج کو تقسیم کرنے والا صحیفہ بتایا تھا۔ اس بیان پر خوب تنازعہ ہوا تھا اور بی جے پی اس ایشو پر نتیش حکومت کی تنقید بھی کی تھی۔ بعد ازاں نتیش حکومت نے خود کو اس بیان سے کنارہ کر لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔