بہار کے نوجوان کچھ کر دکھانے کا حوصلہ رکھتے ہیں، لیکن حکومت اور سسٹم کی ناکامیاں ان کے خواب توڑ رہی ہیں: راہل گاندھی
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ بے روزگاری اور ہجرت کی مار برداشت کر رہے نوجوانوں کے درمیان جب ملازمت کی تھوڑی امید پیدا ہوتی ہے، تو پیپر لیک کروا کر اس پر بھی پانی پھیر دیا جاتا ہے۔

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی مستقل ملک کے نوجوانوں کے اہم مسائل اٹھاتے رہے ہیں۔ بہار میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر ان دنوں وہ زیادہ توجہ بہار کے نوجوانوں پر دے رہے ہیں، اور ان کے مسائل کو سامنے رکھ کر حل تلاش کر رہے ہیں۔ وہ لگاتار بے روزگاری اور ہجرت کے ایشوز اٹھا رہے ہیں، خاص طور سے نوجوانوں کی آواز وہ مستقل بلند کر رہے ہیں۔ اپنی ایک تازہ سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی راہل گاندھی نے بہار کے نوجوانوں کی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کی خراب پالیسیوں کے سبب ان صلاحیتوں کا استعمال نہیں ہو پاتا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’فیس بک‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’بہار کے نوجوان محنتی ہیں، کچھ کر دکھانے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ لیکن حکومت اور سسٹم کی ناکامیاں ان کے خوابوں کو توڑ رہی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی وہ لکھتے ہیں کہ ’’بے روزگاری اور ہجرت کی مار برداشت کر رہے نوجوانوں کے درمیان جب ملازمت کی تھوڑی امید پیدا ہوتی ہے، تو پیپر لیک کروا کر اس پر بھی پانی پھیر دیا جاتا ہے۔ اور جب نوجوان انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں تو ان پر اندھا دھند لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے اس پوسٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی ڈالی ہے، جس میں پیپر لیک کے شکار نوجوان اور اساتذہ صورتحال کی خرابی کا ذکر کرتے ہیں۔ ویڈیو میں راہل گاندھی مختلف مواقع پر مختلف لوگوں سے بات کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ کچھ طلبا کانگریس لیڈر کو بتاتے ہیں کہ بدعنوانی عروج پر ہے اور پیپر لیک کے خلاف کارروائی بھی نہیں ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں کچھ طلبا کی خودکشی بھی دیکھنے کو ملی ہے، اور سب سے خراب حالت تو یہ ہے کہ کئی بار طالبات کو بھی پولیس کے ظلم کا شکار بننا پڑا ہے۔ راہل گاندھی ایسے حالات کو بدلنے کے لیے پرعزم ہیں، اور اسی لیے انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہم مل کر ان حالات کو بدلیں گے۔ نوجوانوں کے حق اور ان کے بہتر مستقبل کے لیے ہر ضروری قدم اٹھائیں گے۔‘‘