’ووٹ چور حکومت کو مکھانا کسانوں کی نہ قدر ہے نہ فکر‘، راہل گاندھی نے مکھانا کسانوں کے حق میں آواز بلند کی

راہل گاندھی نے کہا کہ مکھانا بڑے شہروں میں 2000-1000 روپے کلو فروخت ہوتا ہے، لیکن محنت کش کسانوں و مزدوروں کو نام محض قیمت ملتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بہار میں مکھانا کسانوں کے ساتھ راہل گاندھی اور راجیش کمار، تصویر@RahulGandhi</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ راہل گاندھی کی قیادت میں زور و شور سے جاری ہے۔ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی جہاں لوگوں کو ووٹ چوری اور ایس آئی آر سے متعلق بیدار کر رہے ہیں، وہیں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں سے ملاقات بھی کر رہے ہیں۔ آج انھوں نے کٹیہار میں مکھانا کسانوں سے ملاقات کی تاکہ ان کے مسائل و پریشانیوں کو سمجھا جا سکے۔ اس ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے بتایا کہ مکھانا کسانوں و مزدوروں کو کس قدر ناانصافی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

راہل گاندھی نے مکھانا کسانوں سے ہوئی ملاقات کی کچھ تصویریں اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے شیئر کی ہیں، جن میں بہار کانگریس کے صدر راجیش کمار بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ اس پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’بہار دنیا کا 90 فیصد مکھانا پیدا کرتا ہے، لیکن شب و روز دھوپ اور پانی میں محنت کرنے والے کسان و مزدور منافع کا ایک فیصد بھی نہیں کماتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آج ان کسانوں سے ان کے کھیتوں میں مل کر ان کے گزر اوقات کو سمجھا۔ بڑے شہروں میں (مکھانا) 2000-1000 روپے کلو فروخت ہوتا ہے، لیکن ان محنت کشوں، پوری صنعت کی بنیاد کو نام محض قیمت ملتی ہے۔‘‘


اس پوسٹ میں راہل گاندھی مزید لکھتے ہیں ’’کون ہیں یہ کسان و مزدور؟ انتہائی پسماندہ، دلت– بہوجن۔ پوری محنت ان 99 فیصد بہوجنوں کی، اور فائدہ محض 1 فیصد بچولیوں کا۔‘‘ اس کے لیے راہل گاندھی نے برسراقتدار طبقہ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ ’’ووٹ چوری حکومت کو نہ ان کی قدر ہے، نہ فکر۔ نہ انھیں پیسہ دیا، اور نہ ہی انصاف۔‘‘ ساتھ ہی وہ لکھتے ہیں کہ ’’ووٹ کا حق اور ہنر کا حق ایک سکہ کے دو پہلو ہیں... اور ان دونوں کو ہی ہم ختم نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

کانگریس نے بھی اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے راہل گاندھی اور مکھانا کسانوں کی ملاقات کی تصویریں شیئر کی ہیں۔ اس پوسٹ کے ساتھ پارٹی نے لکھا ہے کہ ’’حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے کٹیہار میں مکھانا کسانوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔ مکھانا کسان دن رات محنت کرتے ہیں، لیکن انھیں صحیح منافع نہیں ملتا۔ یہ ناانصافی ہے، جو ان کے ساتھ برسوں سے ہو رہا ہے۔‘‘ اس پوسٹ میں حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’ووٹ چور حکومت کو ان کی کوئی فکر نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔