مرکزی وزیر مالیات کہتی ہیں مہنگائی کنٹرول میں ہے، لیکن سبزی مارکیٹ تو کچھ الگ ہی روداد بیان کر رہا!

کھلے بازار میں سبزیوں کی قیمت اس وقت آسمان پر ہے۔ سب سے اہم سبزی آلو 30 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے، بینگن 60 روپے سے 80 فروپے کلو اور لوکی یعنی کدو کی قیمت 50 روپے سے 60 روپے کلو کے درمیان ہے۔

سبزیاں، تصویر آئی اے این ایس
سبزیاں، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز تجزیہ

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن مہنگائی پر بحث کے دوران پارلیمنٹ میں کہتی ہوئی دکھائی پڑیں کہ مہنگائی ہے ضرور، لیکن کنٹرول میں ہے۔ انھوں نے امریکہ سمیت کئی ممالک کی معیشت کا حال بتاتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی معیشت نہ صرف مضبوط حالت میں ہے بلکہ اس کے بحران کی زد میں آنے کا بھی کوئی امکان نہیں۔ وزیر مالیات کی یہ باتیں ماہرین معیشت کے درمیان بحث و مباحثہ کا موضوع ہو سکتی ہیں، لیکن یہ بات اس عام آدمی کو سمجھ میں نہیں آ رہی جو شام کے وقت تھیلا لے کر بازار جاتا ہے اور سبزیوں کی اونچی قیمت سن کر واپس لوٹ آتا ہے۔ غریب عوام کو ایک ایک وقت کی سبزی خریدنے کے لیے بھی سمجھوتہ کرنا پڑ رہا ہے۔

کھلے بازار میں سبزیوں کی قیمت اس وقت آسمان پر ہے۔ سب سے اہم سبزی آلو 30 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔ بینگن 60 روپے سے 80 فروپے کلو اور لوکی یعنی کدو کی قیمت 50 روپے سے 60 روپے کلو کے درمیان ہے۔ اسی طرح توری 40 روپے، ٹماٹر 40 روپے، بھنڈی 50 روپے، شملہ مرچ 80 روپے، ادرک 100 روپے، گوبھی 80 روپے، دھنیا 200 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔ بازار میں سب سے سستی سبزی کی قیمت بھی اس وقت 40 روپے ہے۔ ایسے میں عام آدمی کے لیے اپنے کنبہ کی پرورش میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔


ہندی نیوز پورٹل امر اجالہ پر سبزیوں کی مہنگائی کے تعلق سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں آزاد پور منڈی کے ایک ماہر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ منڈی میں بھی سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ کسان کے کھیتوں سے شروع ہو کر تھوک فروخت کرنے والے اور ریٹیل فروخت کرنے والے صارفین تک پہنچنے کے کئی مراحل میں مہنگائی نے قیمتوں کو متاثر کیا ہے۔ ڈیزل و بجلی کی بڑھی قیمتوں کے ساتھ ساتھ کھاد پانی کی قیمتیں بھی زیادہ ہوئی ہیں۔ کسانوں سے فصل خرید کر تھوک منڈی تک لانے میں ٹرکوں کے کرایہ میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ آنے والے وقت میں بھی سبزیوں کی قیمتوں میں بہت زیادہ کمی آنے کا امکان نہیں ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ کسانوں کی لاگت بڑھ رہی ہے اور کم قیمت پر سبزی فروخت کرنا ان کے لیے خسارے کا سودا بن چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔