سی اے اے کا نفاذ جلد ہوگا، لیکن پہلے سبھی کو کووڈ-19 کا ٹیکہ لگ جائے: امت شاہ

امت شاہ سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شبھیندو ادھیکاری نے کہا کہ سی اے اے کو نافذ کرنا مغربی بنگال کے لیے بہت اہم ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگ اس کے التزامات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

امت شاہ کے ہمراہ شبھیندو ادھیکاری
امت شاہ کے ہمراہ شبھیندو ادھیکاری
user

قومی آوازبیورو

ایک بار پھر سی اے اے یعنی شہریت ترمیمی قانون نافذ کیے جانے کی ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ مغربی بنگال کے بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے آج ملاقات کر اس قانون کو جلد نافذ کرنے کی اپیل کی۔ اس پر امت شاہ نے انھیں یقین دلایا کہ سی اے اے کا نفاذ جلد ہوگا، لیکن اس سے پہلے کووڈ-19 ٹیکے کی احتیاطی خوراک دینے کا عمل پورا کیا جائے گا۔ بعد ازاں سی اے اے نافذ کرنے کی سرگرمیاں شروع ہوں گی اور ضروری پیش رفت ہوگی۔

امت شاہ سے ملاقات کے بعد شبھیندو ادھیکاری نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا۔ اس میں انھوں نے لکھا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے پارلیمنٹ میں ان کے دفتر میں 45 منٹ تک ملاقات میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں نے انھیں بتایا کہ مغربی بنگال حکومت کس طرح ٹیچر بھرتی گھوٹالے جیسی سرگرمیوں میں پوری طرح ڈوبی ہے۔ ان سے سی اے اے کو جلد از جلد نافذ کرنے کی بھی گزارش کی۔


امت شاہ سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شبھیندو ادھیکاری نے کہا کہ سی اے اے کو نافذ کرنا مغربی بنگال کے لیے بہت اہم ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگ اس کے التزامات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سی اے اے 11 دسمبر 2019 کو پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس کیا گیا تھا اور 24 گھنٹے کے اندر 12 دسمبر کو اسے نوٹیفائیڈ کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ اس کے نفاذ اٹکا ہوا ہے کیونکہ ابھی تک اصول نہیں بنائے گئے ہیں۔

مغربی بنگال اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر شبھیندو ادھیکاری نے امت شاہ سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ انھوں نے امت شاہ کو ترنمول کانگریس کے تقریباً 100 لیڈروں کی ایک فہرست سونپی ہے جو مبینہ طور سے بھرتی گھوٹالے میں شامل تھے۔ واضح رہے کہ شبھیندو اسی بھرتی گھوٹالہ کا تذکرہ کر رہے تھے جس معاملے میں ریاست کے سابق وزیر پارتھ چٹرجی کو گرفتار کیا گیا ہے۔


گھوٹالے میں شامل سبھی لوگوں کو بے نقاب کرنے کے لیے وسیع جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے شبھیندو ادھیکاری نے مرکزی وزیر داخلہ کو اراکین اسمبلی سمیت کچھ ترنمول کانگریس لیڈروں کے لیٹر ہیڈ بھی دیے جن کا استعمال مبینہ طور پر رشوت لے کر ملازمت دینے کے لیے کچھ ناموں کی سفارش کے واسطے کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔