’ووٹ چوری کا سچ پورے ملک کے سامنے آ چکا ہے‘، 80 روپے میں ایک ووٹر ڈیلیٹ ہونے کی خبر پر کانگریس کا رد عمل
کانگریس نے کہا کہ ووٹ چوری کا یہ انکشاف تو محض ایک اسمبلی سیٹ کا ہے، بی جے پی نے اس طرح کہاں کہاں منظم طریقے سے ووٹ چوری کی ہے، اس کا انکشاف ہونا ابھی باقی ہے۔

کرناٹک کے آلند میں ’ووٹ چوری‘ سے متعلق ہوئے انکشاف نے سیاسی ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ایس آئی ٹی کو ملے ثبوتوں کے مطابق ہر ایک ووٹر کا نام حذف کرنے کے لیے 80 روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں ووٹ حذف کیے جانے کی درخواست کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے، جس نے کئی طرح کے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ اب اس معاملے میں کانگریس نے ایک بار پھر بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’ذرا سوچیے، ’ووٹ چوری‘ کا یہ انکشاف تو محض ایک اسمبلی سیٹ کا ہے، بی جے پی نے اس طرح کہاں کہاں منظم طریقے سے ووٹ چوری کی ہے، اس کا انکشاف ہونا ابھی باقی ہے۔‘‘
کانگریس نے ’ایکس‘ ہینڈل پر جاری ایک پوسٹ میں انگریزی روزنامہ ’دی انڈین ایکسپریس‘ کی ایک خبر کا تراشہ پیش کیا ہے، جس کی سرخی بتاتی ہے کہ آلند سیٹ پر ہر ایک فرضی ووٹر کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے 80 روپے کی ادائیگی کی گئی۔ اس پوسٹ میں کانگریس لکھتی ہے کہ ’’بی جے پی کی یہ ووٹ چوری جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے، جہاں غریبوں اور محروم طبقات کے حقوق کو چھینا جا رہا ہے، ان کی آواز دبائی جا رہی ہے۔‘‘ پارٹی نے مزید لکھا ہے کہ ’’اب اور نہیں۔ بی جے پی کی ووٹ چوری اور انتخابی دھاندلی کا سچ پورے ملک کے سامنے آ چکا ہے۔ عوام ان کی نیت سمجھ چکی ہے، سخت سبق سکھائے گی۔‘‘
اس پوسٹ میں کانگریس نے کرناٹک ایس آئی ٹی کی جانچ میں سامنے آئے حقائق کو بھی سامنے رکھا ہے۔ کانگریس نے لکھا ہے ’’کرناٹک کے آلند میں ہوئی ووٹ چوری میں بڑا کھیل سامنے آیا ہے۔ ایس آئی ٹی کو ثبوت ملے ہیں کہ آلند سیٹ پر ہر ایک ووٹر کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے 80 روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔ کرناٹک ایس آئی ٹی نے جانچ میں یہ بھی پایا کہ ووٹ چوری کے اس کھیل میں 6018 ووٹرس کے نام ڈیلیٹ کرنے کے لیے فرضی درخواستیں جمع کی گئیں، جس کے لیے مجموعی طور پر 4.8 لاکھ روپے کی ادائیگی ہوئی۔‘‘ مزید بتایا گیا ہے کہ ووٹر ڈیلیٹ کرنے کے لیے یہ فرضی درخواستیں کلبرگی کے ایک ڈاٹا آپریٹنگ سنٹر سے بھیجے جا رہے تھے۔
مرکز میں اپوزیشن پارٹی کانگریس نے پوسٹ میں یاد دلایا ہے کہ اس سے قبل لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کر آلند اسمبلی میں ووٹ چوری کا انکشاف کیا تھا، جس کے بعد ایس آئی ٹی نے ووٹ چوری کی جانچ شروع کی تھی۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی نے بی جے پی لیڈر سبھاش گٹیدار، ان کے بیٹوں اور ان کے چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ کے ٹھکانوں پر چھاپہ مار کر 7 لیپ ٹاپ اور کئی موبائل فون برآمد کیے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔