واٹس ایپ پرائیویسی پالیسی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ نے جاری کیا خصوصی حکم

عدالت عظمیٰ آج دو طلبا کرمنیہ سنگھ سرین اور شریا سیٹھی کی طرف سے داخل عرضیوں پر سماعت کر رہی تھی جنھوں نے واٹس ایپ کی طرف سے فیس بک اور دیگر کو صارف ڈاٹا شیئر کرنے کو چیلنج پیش کیا تھا۔

واٹس ایپ / آئی اے این ایس
واٹس ایپ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر یکم فروری کو سماعت کی۔ اس دوران عدالت عظمیٰ نے حکومت کی اس یقین دہانی کو نوٹ کیا کہ مارچ ماہ میں پارلیمنٹ میں نیا ڈاٹا پروٹیکشن بل لایا جائے گا۔ اس کے پیش نظر عدالت نے واٹس ایپ کو خصوصی حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اس حلف نامہ کا میڈیا میں وسیع طور پر اشتہار کرے اور بتائے کہ لوگ اس کی 2021 کی پرائیویسی پالیسی کو ماننے کے لیے فی الحال مجبور نہیں ہیں۔

اس سلسلے میں ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے واٹس ایپ کو 2021 میں حکومت کو دی گئی اپنی انڈرٹیکنگ کا میڈیا میں اشتہار کرنے کے لیے قدم اٹھائے۔ عدالت نے پانچ اخبارات میں باضابطہ اشتہار دینے کی ہدایت دی ہے۔


واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ آج دو طلبا کرمنیہ سنگھ سرین اور شریا سیٹھی کی طرف سے داخل عرضیوں پر سماعت کر رہی تھی جنھوں نے واٹس ایپ کی طرف سے فیس بک اور دیگر کو صارف ڈاٹا شیئر کرنے کو چیلنج پیش کیا تھا۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے 31 جنوری کو کہا تھا کہ وہ بجٹ اجلاس میں ڈاٹا سیکورٹی بل پیش کیے جانے کے بعد واٹس ایپ کی بنیادی کمپنی فیس بک اور دیگر کے ساتھ صارفین کے ڈاٹا شیئر کرنے کی پالیسی کو چیلنج کرنے والی عرضی پر غور کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔