مہاتما گاندھی کی مورتی ایک شخص کی نہیں، شخصیت کی نمائندگی کرتی ہے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ مہاتما گاندھی کی سب سے اچھی بات یہ تھی کہ انھوں نے جو بھی کہا اس پر خود بھی عمل کیا، اگر انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو روادار ملک ہونا چاہیے تو انھوں نے خود بھی رواداری اختیار کی۔

کیرالہ میں ایک تقریب کے بعد موجود لوگوں کے ساتھ کھانا کھاتے راہل گاندھی
کیرالہ میں ایک تقریب کے بعد موجود لوگوں کے ساتھ کھانا کھاتے راہل گاندھی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر راہل گاندھی آج کیرالہ میں ہے اور انھوں نے مننت واڑی واقع گاندھی پارک میں منعقد ایک پروقار تقریب کے دوران مہاتما گاندھی کی مورتی کی رونمائی کی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ’’میں سب سے پہلے مشہور مورتی ساز کے. کے. آر. وینگارا کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، جو کہ ہمارے ساتھ اسٹیج پر موجود ہیں اور جنھوں نے ہمیں اتنی خوبصورت مورتی تیار کر کے دی۔ بلاشبہ یہ مورتی صرف ایک شخص کی نمائندگی نہیں کرتی بلکہ یہ کسی شخص کی کارگزاریوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس لیے جب ہم اس مورتی کو دیکھتے ہیں تو ہمیں نہ صرف مہاتما گاندھی جی کی یاد آتی ہے، بلکہ ہمیں ان کے کاموں اور زندگی جینے کے ان کے طریقے بھی یاد آتے ہیں۔‘‘

راہل گاندھی نے اس موقع پر موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہاتما گاندھی کی سب سے طاقتور بات یہ تھی کہ انھوں نے جو کچھ بھی کہا اسے خود بھی عمل میں لایا۔ اس لیے اگر انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو روادار ملک ہونا چاہیے تو انھوں نے خود بھی رواداری اختیار کی۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ عزت سے پیش آنی چاہیے، تو انھوں نے خود بھی خواتین کی عزت کی۔ اگر انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو ایک جمہوری ملک ہونا چاہیے، تو انھوں نے خود ایک جمہوری رویہ اختیار کیا۔ ان کے پاس گیتا، قرآن اور بائبل، گرو گرنتھ صاحب موجود تھے جو ان کی رہنمائی کرتے تھے۔ گویا کہ ہمارے لیڈر مہاتما گاندھی کے لیے ہندوستان کچھ ایسا نہیں تھا جو ان کے باہر تھا۔ یہ کوئی جغرافیائی لائن نہیں تھی، یہ آپ کی زندگی جینے کا ایکط ریقہ تھا یہ دیگر لوگوں کے ساتھ روش اختیار کرنے کا ایک طریقہ تھا، اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ہمارے ملک کے لیے ایک بہت بڑا سبق ہے۔‘‘


اپنے بیان میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ’’آج ہم بہت سے لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں کہ انھیں ایک ایسا ملک چاہیے جو غیرجانبدار ہو، اور پھر وہ لوگوں کے ساتھ غلط سلوک کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ ایسا ہندوستان چاہتے ہیں جو خواتین کی عزت کرے، اور پھر وہ خود ہی خواتین کو بے عزت کرتے ہیں۔ کئی لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ ایک جمہوری ملک چاہتے ہیں اور اپنے اندر وہ مذاہب کو الگ نظریہ سے دیکھتے ہیں۔ تو اس طرح میرے لیے یہ (مہاتما گاندھی کی) مورتی ایک سبق ہے، یہ ایک شخصیت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ یہ مہاتما گاندھی کی شکل و شباہت کے بارے میں کم اور زندگی جینے کے ان کے طریقے کے بارے میں زیادہ ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک رہنما ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مجھے امید ہے کہ جب لوگ اس مورتی کو دیکھیں گے، جب وہ اس سڑک سے گزریں گے، تو وہ مہاتما گاندھی کے کاموں کو یاد کریں گے، کیونکہ یہی ہماری حصولیابی ہے جو ہمارے ملک کو متعارف کرتی ہے۔‘‘

اپنے خطاب کے آخر میں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’مہاتما گاندھی جیسے عظیم شخص کی اس مورتی کی رونمائی کرنا میرے لیے عزت کی بات ہے۔ میں ان سبھی کو شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے یہاں آئے ہیں۔ میں اسٹیج پر موجود سبھی لیڈروں اور مورتی ساز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے اسے ممکن بنایا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔