دہلی میڈیکل کونسل کا ٹھپ ہو جانا ریکھا گپتا حکومت کی بہت بڑی ناکامی: ڈاکٹر نریش کمار
ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ ’’راجدھانی کے نظام صحت میں ریڑھ کی ہڈی مانے جانے والی ڈی ایم سی کئی ماہ سے انتظامی جمود کا شکار ہے، جبکہ حکومت ’تماشائی‘ بنی ہوئی ہے۔‘‘

ڈاکٹر نریش کمار / تصویر بشکریہ ایکس /DrNareshkr@
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر ترجمان اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن ڈاکٹر نریش کمار نے پیر (9 جون) کو دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ اس میں انہوں نے دہلی میڈیکل کونسل (ڈی ایم سی) کی عدم کارکردگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجدھانی کے نظام صحت میں ریڑھ کی ہڈی مانے جانے والی یہ تنظیم کئی ماہ سے انتظامی جمود کا شکار ہے، جبکہ حکومت ’تماشائی‘ بنی ہوئی ہے۔ واضح ہو کہ اس میمورنڈم کی ایک کاپی لیفٹیننٹ ونئے کمار سکسینہ کو بھی بھیجی گئی ہے۔
ڈاکٹر نریش کمار نے میمورنڈم میں لکھا کہ ’’فروری 2025 سے دہلی میڈیکل کونسل میں رجسٹرار کی کوئی تقرری نہیں ہوئی ہے، ویب سائٹ بند ہے اور ہزاروں ڈاکٹر و میڈیکل طلبہ کی رجسٹریشن، سرٹیفیکیٹ و لائسنس کی کمی کی وجہ سے بے بس ہیں۔ حکومت کے پاس ادارے کو تحلیل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا وقت ہے، لیکن اسے چلانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ڈی ایم سی کی ویب سائٹ نہ صرف تکنیکی وجوہات بلکہ حکومت کی جانب سے کئی ماہ سے سبسکرپشن فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بند پڑی ہے، یہ انتظامی غفلت اور بے حسی کا واضح ثبوت ہے۔
ڈاکٹر نریش کمار کے مطابق ایک جانب دہلی میں صحت کا نظام درہم برہم ہے۔ دوسری جانب دہلی میڈیکل کونسل جیسے آئینی ادارہ کئی ماہ سے بغیر رجسٹرار، بغیر ویب سائٹ اور بغیر کسی فعال میکانزم کے پڑا ہے، حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کیا دہلی کے ڈاکٹروں اور طلبہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟ نریش کمار نے یہ بھی بتایا کہ رجسٹریشن، لائسنس کی تجدید، این او سی اور انٹرنشپ سے متعلق سرٹیفیکیٹ جیسی بنیادی خدمات پوری طرح سے ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔ ہزاروں طلبہ اور نوجوان ڈاکٹر کشمکش میں مبتلا ہیں۔ ملازمت کے لیے باہر جانے والے ڈاکٹر پھنسے ہوئے ہیں۔ یہی نہیں، کونسل کے ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہ تک نہیں ملی ہے۔
ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی حکومت کے پاس ڈی ایم سی کو تحلیل کرنے کے لیے فائلیں بھیجنے کا وقت ہے، لیکن رجسٹرار کی تقرری یا ویب سائٹ لانچ کرنے کا وقت نہیں۔ کیا حکومت اداروں کو غیر فعال کر کے جان بوجھ کر بدانتظامی پھیلانا چاہتی ہے؟‘‘ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ جب راجدھانی میں کورونا کے معاملات ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں، تب دہلی میڈیکل کونسل جیسے ادارہ کا اس طرح غیر فعال ہونا حکومت کی ترجیحات پور ایک سنگین سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔
ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی کے وزیر صحت پنکج کمار سنگھ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر صحت کی خاموشی اور بے عملی سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں نہ تو صحت کی خدمات کے متعلق کوئی فکر ہے اور نہ ہی ڈاکٹروں اور میڈیکل طلبہ کی۔‘‘ ساتھ ہی ڈاکٹر کمار نے وارننگ دی ہے کہ اگر حکومت نے جلد ہی اس کا کوئی حل نہیں نکالا تو کانگریس پارٹی ڈاکٹروں اور طلبہ کے ساتھ مل کر تحریک شروع کرے گی۔ دہلی کی عوام ہیلتھ سروسز کو برباد کرنے والی اس حکومت کو معاف نہیں کرے گی۔‘‘
کانگریس ترجمان نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے فوری مداخلت کی درخواست کی اور 4 اہم مطالبات کیے:
دہلی میڈیکل کونسل میں مستقل رجسٹرار کی فوری تقرری کی جائے۔
بند پڑی ویب سائٹ اور انتظامی خدمات فوراً بحال کی جائیں۔
رجسٹریشن، تصدیق اور دیگر زیر التوا کاموں کو وقت مقررہ میں مکمل کیا جائے۔
اگر کونسل کو تحلیل کرنا ہے تو پہلے ایک جائز، شفاف اور کام کرنے والا متبادل طریقہ کار قائم کرنا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔