'مُلک کے حالات ابھی اور خراب ہوں گے، کئی لڑائیاں ہونے والی ہیں'، ستیہ پال ملک کا مودی حکومت پر بڑا حملہ

ستیہ پال ملک نے کہا، "آنے والے وقت میں ملک میں کئی طرح کی لڑائیاں شروع ہونے والی ہیں۔ کسان دوبارہ حکومت کے خلاف تحریک شروع کریں گے۔ ساتھ ہی نوجوان بھی حکومت کے خلاف محاذ کھولیں گے۔"

پی ایم مودی اور ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
پی ایم مودی اور ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سابق گورنر ستیہ پال ملک نے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ملک کے حالات مزید خراب ہوں گے، کیونکہ کئی لڑائیاں ہونے والی ہیں اور اس کے لئے ذمہ دار صرف مودی حکومت ہوگی۔ ملک نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اقتدار آتا اور جاتا ہے، مُلک کو ایسی بری حالت میں نہ ڈالیں کہ اسے دوبارہ بہتر نہ کیا جا سکے۔"

ستیہ پال ملک نے کہا کہ آنے والے وقت میں مُلک میں کئی طرح کی لڑائیاں شروع ہونے والی ہیں۔ کسان دوبارہ حکومت کے خلاف تحریک شروع کریں گے۔ ساتھ ہی نوجوان بھی حکومت کے خلاف محاذ کھولیں گے۔ مرکزی حکومت کی اگنی ویر اسکیم صرف کسان برادری کو برباد کرنے کی شازش ہے، کیونکہ کسانوں کے بچے تعلیم حاصل کر کے فوج میں اچھے عہدوں پر جاتے تھے۔ وہ لوگ دوسرے کسانوں کے بچوں کو فوج میں بھرتی ہونے کا موقع دیتے تھے۔ اب فوج کی نوکری جو صرف 4 سال کی ہوگی، نوجوان اس میں کچھ نہیں کر پائیں گے، مجھے معلوم ہوا ہے کہ اگنی ویروں کو ہتھیار چھونے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ مرکزی حکومت فوج کو تباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے۔


ستیہ پال ملک نے اس سال کے شروع میں کہا تھا کہ اگر ایم ایس پی پر قانون وقت پر نہیں بنایا گیا تو کسانوں اور حکومت کے درمیان شدید لڑائی ہوگی۔ اس سے پہلے 17 نومبر کو ستیہ پال ملک نے مودی حکومت اور بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے گجرات اور ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات کو لے کر بڑا بیان دیا تھا۔ ہریانہ کے ریواڑی میں انہوں نے کہا تھا کہ مودی-مودی اب کوئی نہیں کر رہا، یہ سب میڈیا کا کھیل ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ جہاں الیکشن ہو رہے ہیں، وہاں بی جے پی کی سیٹیں کم ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو، مہاراشٹرا اور راجستھان میں بھی الیکشن ہارے گی۔ سابق گورنر یہیں نہیں رکے، انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ آنے والے لوک سبھا انتخاب میں بھی بی جے پی کا پتا نہیں چلے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔