دہلی میں ’ریڈ لائٹ آن، گاڑی آف‘ مہم کا دوسرا مرحلہ 19 نومبر سے 3 دسمبر تک چلایا جائے گا: گوپال رائے

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ آلودگی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 روزہ ’ریڈ لائٹ آن، گاڑی آف‘ مہم کا دوسرا مرحلہ بھی چلایا جائے گا۔

گوپال رائے، تصویر ٹوئٹر @AapKaGopalRai
گوپال رائے، تصویر ٹوئٹر @AapKaGopalRai
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے آج کہا کہ دہلی میں آلودگی کی صورتحال کے پیش نظر، ریڈ لائٹ آن، گاڑی بند مہم کا دوسرا مرحلہ 19 نومبر سے 3 دسمبر تک چلایا جائے گا۔ وزیر ماحولیات نے مزید کہا کہ آلودگی میں پرالی کی شراکت سے متعلق سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے داخل کردہ حلف نامہ پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ وزیر ماحولیات نے کہا کہ سپریم کورٹ مرکزی حکومت کے حلف نامہ میں دو حقائق کی موجودگی کی وجہ سے کنفیوژن کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اسی حلف نامے میں ایک حقیقت بتا رہی ہے کہ آلودگی میں پرالی کا حصہ 4 فیصد ہے اور ایک حقیقت یہ بتا رہی ہے کہ 35 سے 40 فیصد ہے۔ اگر آلودگی میں پرالی کے 4 فیصد حصہ کے لیے حکمت عملی بنائی جائے تو اس کے مختلف نتائج ہوں گے اور اگر 40 فیصد پر حکمت عملی بنائی جائے تو مختلف نتائج سامنے آئیں گے۔

ایسے میں مرکزی وزیر ماحولیات کو صورتحال واضح کرنی چاہیے، تاکہ آلودگی کے حوالے سے صحیح حکمت عملی بنائی جا سکے اور اس کا فوری اور مستقل حل نکالا جا سکے۔ ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر آج ایئر کوالٹی مانیٹرنگ کمیشن نے پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان اور دہلی کے حکام کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی، جس میں سبھی نے اپنی رائے دی۔ ہمیں امید ہے کہ اس میٹنگ سے آلودگی کو کم کرنے کے لیے ایک مشترکہ ایکشن پلان سامنے آئے گا، جس پر تمام ریاستیں عمل درآمد کریں گی۔


وزیر ماحولیات گوپال رائے نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی کو لے کر دہلی حکومت کی طرف سے مسلسل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ہدایات کے مطابق کل سے دہلی کے اندر تمام تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اسکول کالج، ٹریننگ سینٹرز وغیرہ کو بند کر دیا گیا ہے اور گھر سے کام کرنے کا حکم نافذ کر دیا گیا ہے۔ کل، ہم نے ڈی پی سی سی کی ٹیمیں جگہ جگہ تعمیراتی مقامات کا معائنہ کرنے کے لیے بھیجیں، تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا اصولوں پر عمل کیا جا رہا ہے یا نہیں۔ ڈی پی سی سی کی رپورٹ آئی ہے کہ دہلی کے اندر تعمیراتی سرگرمیوں پر ہر جگہ پابندی لگا دی گئی ہے اور آج بھی ہماری ٹیمیں معائنہ کر رہی ہیں۔

وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ کل، معزز سپریم کورٹ نے ایئر کوالٹی مانیٹرنگ کمیشن کو دہلی-این سی آر کی آلودگی کے بارے میں مشترکہ میٹنگ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس تناظر میں آج پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان اور دہلی کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں ہم نے دہلی کی جانب سے تجویز پیش کی ہے کہ دہلی-این سی آر میں ہر جگہ گھر سے کام لاگو کیا جائے گا۔ دہلی کی طرح این سی آر میں بھی تعمیراتی کام کو روکا جانا چاہئے۔ میٹنگ میں انڈسٹری کو بند کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، تاکہ دہلی-این سی آر میں ایک ساتھ آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔ دیگر ریاستوں نے بھی میٹنگ میں اپنا نقطہ نظر پیش کیا ہے۔ ہمیں ایئر کوالٹی مانیٹرنگ کمیشن کے حتمی فیصلے کا انتظار ہے، جس کی بنیاد پر ہم مزید کارروائی شروع کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ اس مشترکہ میٹنگ سے ایک مشترکہ ایکشن پلان سامنے آئے گا، جس پر تمام ریاستیں عمل درآمد کریں گی، تاکہ اس آلودگی کی سطح کو کم کیا جاسکے۔


وزیر ماحولیات نے کہا کہ دہلی کے اندر گاڑیوں کی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ہم نے 18 اکتوبر سے 18 نومبر تک کار بند کرنے کی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مہم 18 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ لیکن آلودگی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 روزہ ریڈ لائٹ آن، گاڑی بند مہم کا دوسرا مرحلہ بھی چلایا جائے گا۔ یہ دوسرا مرحلہ 19 نومبر سے 3 دسمبر تک جاری رہے گا۔ پہلے کی طرح سول ڈیفنس کے 2500 رضاکار تقریباً 100 چوراہوں پر لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ سول ڈیفنس کے رضاکار 10-10 کی تعداد میں 90 چوراہوں پر تعینات ہوں گے۔ 20-20 سول ڈیفنس رضاکار 10 بڑے چوراہوں پر کام کریں گے۔ پہلے مرحلے کی طرح دوسرے مرحلے میں بھی صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک دو شفٹوں میں مہم چلا کر لوگوں کو آگاہ کیا جائے گا۔ ہم گھر سے کام کر رہے ہیں لیکن جو گاڑیاں سڑک پر آرہی ہیں وہ بھی لال بتی میں ایندھن جلاتی ہیں۔ دہلی میں ہر ڈرائیور 10 سے 12 چوراہوں سے گزرتا ہے اور روزانہ تقریباً 30 منٹ تک ایندھن جلاتا ہے، جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ گاڑیوں کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے، ہم گھر سے کام کرتے ہیں کے دوسرے مرحلے کے ساتھ ساتھ ریڈ لائٹ آن، گاڑی بند مہم کو 15 دنوں کے لیے بڑھایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */