’مودی کے منی پور دورہ کا مقصد متاثرین کے آنسو پونچھنا نہیں، ریلوے پروجیکٹ کا افتتاح کرنا ہے‘، کانگریس کا تلخ تبصرہ
کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے کہا کہ مجھے ہمیشہ اس بات کا فخر رہے گا کہ جب مودی جی نے منی پور کو اس کے حال پر چھوڑ دیا تھا، تب راہل گاندھی جی نے بار بار منی پور جا کر لوگوں کو گلے لگایا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج منی پور کا مختصر دورہ کیا اور تقریباً 7300 کروڑ روپے پر مشتمل منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس معاملے میں کانگریس کا تلخ رد عمل سامنے آیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی منی پور کا یہ دورہ متاثرین کے آنسو پونچھنے کے مقصد سے نہیں، بلکہ ریلوے پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کے مقصد سے کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں وہ کہتی ہیں کہ ’’تشدد پیدا ہونے کے ڈھائی سال بعد آخر کار اس ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی آج منی پور جا رہے ہیں، لیکن سند رہے... وہ آج بھی وہاں پر لوگوں کے آنسو پونچھنے، نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے لوگوں سے ملنے، جن خواتین کو نوچا گیا ان کا حال جاننے یا امن کی اپیل کرنے کے لیے نہیں، بلکہ ریلوے پروجیکٹ کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اور شاید اسی لیے منی پور میں ان کی آمد کی مخالفت ہو رہی ہے۔‘‘
اس ویڈیو میں سپریا شرینیت کہتی نظر آ رہی ہیں کہ ’’بھلا کون بھول سکتا ہے جلتے ہوئے منی پور کو اس کے حال پر چھوڑ کر مودی جی دنیا ناپ رہے تھے۔ کون بھول سکتا ہے کہ جب تک اپنی حکومت پر نہیں آ گئی، تب تک منی پور میں صدر راج تک نہیں نافذ کیا۔ کون بھول سکتا ہے کہ مودی جی منی پور کے نمائندوں تک سے نہیں ملے۔ کون بھول سکتا ہے آدم خوروں کی بھیڑ نے خواتین کے ساتھ کیا کچھ کیا، اور کیسے وزیر اعظم 78 دن بعد محض 36 سیکنڈ بول پائے تھے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’کون بھول سکتا ہے کہ اپوزیشن کو عدم اعتماد کی تحریک لانی پڑی، ورنہ مودی جی ایوان میں منی پور پر بولنے کے لیے تیار نہیں تھے، اور منی پور پر بولے بھی تو صرف 2 منٹ۔ کون بھول سکتا ہے کہ فوج سے بیرین سنگھ کی پولیس الجھ رہی تھی اور ان کے اوپر حملہ بھی کیا۔ کون بھول سکتا ہے کہ اسلحوں کی مستقل سپلائی بنی رہی، اور لوگ کھلے عام بندوق لہرا رہے تھے۔‘‘
وزیر اعظم مودی کے منی پور دورہ سے عین قبل پوسٹ کی گئی اس ویڈیو میں سپریا شرینیت پی ایم مودی سے کچھ امیدیں ظاہر کرتی ہوئی بھی دکھائی دے رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’امید ہے آج وزیر اعظم فیتہ کاٹنے کے بعد وہاں کھڑے ہو کر منی پور سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگیں گے۔ معافی مانگیں گے منی پور کو اس کی حالت پر چھوڑنے کے لیے، خواتین کے ساتھ جو بربریت ہوئی اس کے لیے، معصوم بچوں کے جو قتل ہوئے اس کے لیے۔ معافی مانگیں گے ایک ایسے وزیر اعلیٰ کو بچانے کے لیے جو آڈیو پر بم پھوڑنے کی بات کر رہا تھا۔ معافی مانگیں گے ان ہزاروں بے گھر لوگوں سے جن کا سب کچھ اجڑ گیا، اور آپ خاموش تماشائی بنے رہے۔‘‘
ویڈیو کے آخر میں سپریا لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی کی تعریف کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’مجھے ہمیشہ اس بات کا فخر رہے گا کہ جب مودی جی نے منی پور کو اس کے حال پر چھوڑ دیا تھا، تب راہل گاندھی جی نے بار بار منی پور جا کر لوگوں کو گلے لگایا اور یہ یقین دلایا کہ یہ ملک ان کے ساتھ ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔