نواب ملک کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضداشت بامبے ہائی کورٹ نے کی مسترد

عدالت نے کہا کہ عرضی میں کئی موضوعات ہیں جن پر بحث ہونا باقی ہے، عدالت نے کہا کہ عرضی پر سماعت کی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی، تاہم فی الحال کوئی عبوری راحت فراہم نہیں کی جائے گی

نواب ملک / ٹوئٹر
نواب ملک / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے منگل کے روز مہاراشٹر کے اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک کی جانب سے منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی اور ان کی گرفتاری کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیئے جانے کا مطالبہ کرنے والی عرضداشت کو مسترد کر دیا ہے۔

جسٹس پی بی ورالے اور جسٹس ایس ایم موڈک پر مشتمل دو رکنی بنچ نے تین دنوں تک جاری رہنے والے فریقین کے وسیع دلائل کی سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔ نواب ملک نے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ہیبیس کارپس کی درخواست دائر کی تھی اور اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔


عدالت نے کہا کہ عرضی میں بہت سے موضوعات ہیں جن پر بحث ہونا باقی ہے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست پر سماعت کی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی تاہم ابھی کوئی عبوری راحت نہیں دی جا سکتی۔ نواب ملک اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔

مہاراشٹر کے اقلیتی امور کے وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے چیف ترجمان نواب ملک کو 23 فروری کو ای ڈی نے مفرور گینگسٹر داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ وزیر کو پہلے ای ڈی کی حراست میں اور بعد میں عدالتی حراست میں بھیجا گیا۔


ملک کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ امت دیسائی نے پہلے ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ وزیر کی گرفتاری اور بعد میں نظربندی غیر قانونی ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ گرفتاری منسوخ کی جائے اور انہیں فوری طور پر حراست سے رہا کر کے عبوری راحت فراہم کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔