’ووٹ چوری‘ کے خلاف ملک گیر تحریک کا بہار سے ہو چکا ہے آغاز، پھر ایک نئی تاریخ رقم... عتیق الرحمن
راہل گاندھی نے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کو عوام کے ذریعہ ملی زبردست اور غیر معمولی حمایت کا ذکر کیا اور کہا کہ بہار کے لوگ ووٹ چوری کرنے والوں کو سبق سکھانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

’ووٹ چوری‘ کے خلاف کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بہار میں 17 اگست سے شروع کی گئی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ ریاست کے 20 اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے 1300 کلومیٹر کا سفر مکمل کر آج اختتام کو پہنچی۔ آج راجدھانی پٹنہ میں گاندھی میدان سے پٹنہ ہائی کورٹ موڑ واقع امبیڈکر چوک تک تقریباً 5 کلومیٹر کا احاطہ کرتے ہوئے ’ووٹرادھیکار مارچ‘ نکالا گیا اور پھر راہل گاندھی نے اپنی اس یاترا کو بے حد کامیاب قرار دیتے ہوئے ملک گیر تحریک چھیڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

راہل گاندھی نے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کو عوام کے ذریعہ ملی زبردست اور غیر معمولی حمایت کا ذکر کیا اور کہا کہ بہار کے لوگ ووٹ چوری کرنے والوں کو سبق سکھانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ آج ’ووٹر ادھیکار مارچ‘ میں جمع بھیڑ اس تحریک کی کامیابی کی طرف واضح اشارہ کر رہی تھی۔ نوجوانوں میں پیدا جوش نے ظاہر کر دیا کہ تبدیلیٔ اقتدار کے لیے بہار میں پھر ایک نئی تاریخ رقم ہو گئی ہے۔ ’گاندھی سے امبیڈکر‘ عنوان کے ساتھ کیے گئے ’ووٹر ادھیکار مارچ‘ کے ذریعہ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس سمیت پورے انڈیا بلاک نے ملک کے عوام کو یہ پیغام دیا کہ جمہوریت و آئین کے تحفظ کے لیے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے سچائی و عدم تشدد کے راستے پر چل کر معمار آئین بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مساوات پر مبنی معاشرہ و ملک کی تعمیر کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کیا جائے گا۔

اخلاقی اقدار اور روایات کی پاسداری کرتے ہوئے راہل گاندھی نے آج ایک بار پھر گاندھی میدان پہنچنے کے باوجود اپنی پارٹی کے قومی صدر اور دلتوں کے ایک عظیم رہنما ملکارجن کھڑگے کا تقریباً 15 منٹوں تک انتظار کیا اور جب وہ ایئرپورٹ سے گاندھی میدان پہنچ گئے تب ان کے ساتھ مل کر آنجہانی مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر گلپوشی کر کے خراج عقیدت پیش کیا۔ راہل گاندھی کے ساتھ اس موقع پر آر جے ڈی رہنما تیجسوی پرساد یادو، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سربراہ اور جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین، سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ڈی راجہ، سی پی آئی ایم کے قومی جنرل سکریٹری ایم اے بے بی، سی پی آئی ایم ایل کے قومی جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ، سی پی آئی رہنما اینی راجہ، کانگریس کے ریاستی صدر راجیش رام، کانگریس قانون سازیہ پارٹی کے رہنما ڈاکٹر شکیل احمد خاں، آر جے ڈی کے سرکردہ رہنما عبدالباری صدیقی، قاری صہیب، محمد اسرائیل منصوری، اخترالسلام شاہین اور ڈاکٹر شمیم احمد سمیت انڈیا بلاک کے دیگر سرکردہ رہنماؤں نے بھی پہلے مہاتما گاندھی اور پھر ہائی کورٹ کے نزدیک ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمہ پر گلپوشی کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ڈاک بنگلہ چوراہے پر راہل اور کھڑگے سمیت ان سبھی رہنماؤں نے ایک بڑے جلسۂ عام میں اپنے اتحاد کا پُرجوش مظاہرہ کیا اور اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد و منظم ہو کر ووٹ چوری کے خلاف ملک گیر تحریک چلائیں گی اور بہار میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخاب میں کسی بھی قیمت پر ووٹ چوری نہیں ہونے دیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ آنے والے دنوں میں پورے ملک میں تحریک چلا کر عوام کو ووٹ چوری جیسی خطرناک لعنت اور سازش سے بیدار کیا جائے گا۔

راہل گاندھی کی قیادت میں گاندھی میدان سے امبیڈکر چوک تک کے لیے نکالے گئے ’ووٹر ادھیکار مارچ‘ کو پولیس و انتظامیہ نے ڈاک بنگلہ چوراہے پر بیریکیڈنگ کر کے آگے بڑھنے سے روک دیا تھا، جس کے سبب کچھ دیر کے لیے افرا تفری کا ماحول قائم ہو گیا۔ لیکن راہل اور تیجسوی کی ہدایت پر انڈیا بلاک کے رہنماؤں و کارکنوں نے اپنے صبر و تحمل کا ثبوت دیا اور پھر وہیں یہ مارچ ایک بڑے جلسۂ عام میں تبدیل ہو گیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے حزب مخالف کے رہنما راہل گاندھی نے اعلان کیا کہ کرناٹک کے مہادیو پورا انتخابی حلقہ کی ووٹر لسٹوں کی بہت گہرائی سے جانچ کے بعد انہوں نے ایک لاکھ سے زائد ووٹوں کی چوری کا انکشاف کیا، جو ایٹم بم ثابت ہوا۔ اب وہ جلد ہی ایٹم بم سے بھی بہت طاقتور ہائیڈروجن بم لانے والے ہیں، جس سے پورے ملک میں بڑے پیمانے پر کی گئی ووٹ چوری کا پردہ فاش ہو جائے گا۔ انہوں نے برسراقتدار بی جے پی کو سخت انداز میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی والو تیار ہو جاؤ، ہائیڈروجن بم آنے والا ہے جس میں ووٹ چوری کے تمہارے سیاہ کارنامے سامنے آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام نے ان کی یاترا کو غیر معمولی حمایت دے کر یہ پختہ عہد کر لیا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخاب میں ’ووٹ چوری‘ نہیں ہونے دیں گے اور اب یہ پیغام بہار سے پورے ملک میں پھیلے گا۔ بہار ایک ایسی سرزمین ہے جہاں سے شروع ہونے والی ہر آواز پورے ملک میں گونجتی ہے اور ہر تحریک کامیاب ہوتی ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی راہل گاندھی کے موقف کی پُرزور تائید کی اور ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے بہار میں ’ووٹ چوری‘ کسی بھی قیمت پر نہیں ہونے دینے کے اپنے عزائم کا اظہار کرتے ہوئے افسران کو بھی خبردار کیا کہ وقت رہتے سنبھل جائیں ورنہ عوام کی زبردست حمایت سے عظیم اتحاد کی حکومت بننے والی ہے، جو سارا حساب کتاب برابر کر دے گی اور گڑبڑ کرنے والے کسی بھی افسر کو نہیں بخشے گی۔

’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے اختتام پر آج یکم ستمبر کو ہوئے ’ووٹر ادھیکار مارچ‘ میں شرکت کے لیے پٹنہ کے علاوہ بہار کے مختلف اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں انڈیا بلاک کے رہنما و کارکن ایک دن قبل ہی اتوار کی شام پٹنہ پہنچ گئے تھے، جنہوں نے منتظمین کے ذریعہ گاندھی میدان میں لگائے گئے 8 بڑے خیموں میں رات گزاری۔ یہاں ان کے کھانے پینے کا انتظام پورنیہ کے آزاد رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ دیگر رہنماؤں کے ذریعہ بھی کچھ خاص انتظامات کیے گئے تھے جس کی وجہ سے بہت ہی پُرجوش طریقے سے ہزاروں کارکنان و حامیان ’ووٹر ادھیکار مارچ‘ میں شریک ہوئے۔ مارچ میں مقامی لوگوں کا بھی ہجوم امنڈتا رہا اور ریاست بھر سے پہنچی ہزاروں گاڑیوں کے قافلے کی وجہ سے راجدھانی پٹنہ کی بیشتر سڑکیں صبح سے شام تک جام رہیں۔ غیر معمولی طور پر ووٹر ادھیکار مارچ کامیاب رہا۔ گاندھی میدان میں 8 خیموں کے اندر اور اس کے باہر مختلف سڑکوں پر پٹنہ ایئرپورٹ تک امنڈے لوگوں کے ہجوم کے چہرے پر آج ایک خاص قسم کی مسکراہٹ اور اطمینان کی کیفیت نظر آئی اور وہ طویل عرصے بعد 90 کی دہائی والی سیاسی آزادی محسوس کرتے نظر آرہے تھے۔ بیشتر غریب مزدوروں، ضعیفوں کی زبان پر ’لالو یادوزندہ باد‘، ’راہل-تیجسوی زندہ باد‘ کے نعروں کی گونج سنائی دی، اور ہر طرف ایک نعرہ تو مسلسل سنائی دیتا ہی رہا... وہ نعرہ تھا ’ووٹ چور گدّی چھوڑ‘۔