اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کی میٹنگ ختم، 28 پارٹیوں کے لیڈران کی کل پھر ہوگی ملاقات، سیٹ شیئرنگ کا عمل 30 ستمبر تک ہوگا پورا!

اروند کیجریوال نے کہا کہ ’’اس ملک کے نوجوان روزگار چاہتے ہیں، لوگ مہنگائی سے چھٹکارا چاہتے ہیں، لیکن مودی حکومت صرف ایک آدمی کے لیے کام کر رہی ہے، اِنڈیا اتحاد ملک کے 140 کروڑ لوگوں کے لیے ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>اِنڈیا اتحاد کی ممبئی میں ہو رہی میٹنگ کا منظر</p></div>

اِنڈیا اتحاد کی ممبئی میں ہو رہی میٹنگ کا منظر

user

قومی آوازبیورو

اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کی تیسری میٹنگ ممبئی چل رہی ہے اور آج کی میٹنگ ختم ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں 28 پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران موجود رہے اور یہ سبھی اب یکم ستمبر یعنی کل ایک بار پھر ملاقات کریں گے تاکہ جن ایشوز پر آج بات نہیں ہو سکی انھیں حل کیا جائے۔ میٹنگ کی جو ویڈیوز سامنے آئی ہیں ان میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سمیت کم و بیش 80 لیڈران شریک دکھائی دے رہے ہیں۔ تازہ ترین خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ سیٹ شیئرنگ کا عمل 30 ستمبر تک پورا کر لیا جائے گا۔ ذرائع کے حوالے سے ملی خبر کے مطابق اِنڈیا اتحاد کی آج کی غیر رسمی میٹنگ میں سیٹ شیئرنگ کو لے کر تبادلہ خیال ہوا اور مشورہ دیا گیا کہ سیٹ کی تقسیم سے متعلق سبھی کارروائی 30 ستمبر تک پوری کر لی جائے۔

اس میٹنگ کے تعلق سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عآپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ ’’اس ملک کے نوجوان روزگار چاہتے ہیں، لوگ مہنگائی سے چھٹکارا چاہتے ہیں، لیکن مودی حکومت صرف ایک آدمی کے لیے کام کر رہی ہے۔ اِنڈیا اتحاد ملک کے 140 کروڑ لوگوں کے لیے ہے، جو ملک کو ترقی کی طرف لے جائے گا۔‘‘


اِنڈیا اتحاد کا پی ایم چہرہ کون ہوگا؟ اس سلسلے میں لگاتار سوال اپوزیشن اتحاد کے لیڈران سے پوچھے جا رہے ہیں، لیکن جواب ندارد ہے۔ آج جب نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ سے یہ سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کسی وزیر اعظم عہدہ کے چہرے کا اعلان کرنے کی ضرورت ہے۔ انتخاب ہونے دیجیے، ہمیں اکثریت ملنے دیجیے۔ اس کے بعد فیصلہ لیا جائے گا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ اِنڈیا اتحاد کی ممبئی میں ہو رہی میٹنگ میں اپوزیشن اتحاد کا ایک مشترکہ لوگو جاری کیا جانے والا ہے۔ ساتھ ہی کوآرڈنیشن کمیٹی کے اراکین کے ناموں کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ اِنڈیا اتحاد کے کنوینر کا نام بھی اس میٹنگ میں سامنے آ جائے گا۔ علاوہ ازیں ایک مشترکہ منشور اور سیٹ بٹوارے کو لے کر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ میٹنگ کا اہم پہلو یہ بھی ہے کہ 400 سیٹوں پر مشترکہ امیدواروں پر غور و خوض ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔