گورنر عارف محمد خان کو چانسلر کے عہدے سے ہٹانے کے لئے آرڈیننس لائے گی کیرالہ حکومت

کنور یونیورسٹی میں وزیر اعلیٰ وجین کے پرسنل سکریٹری کے کے راگیش کی اہلیہ پریا ورگیز کی تقرری پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے دونوں لیڈران کے درمیان کافی وقت سے تنازعہ چل رہا ہے۔

عارف محمد خان / تصویر آئی اے این ایس
عارف محمد خان / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ترواننت پورم: کیرالہ کی کابینہ نے بدھ کے روز گورنر عارف محمد خان کو ریاست کی یونیورسٹیوں کے چانسلر کے عہدے سے ہٹانے کے لئے ایک آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کنور یونیورسٹی میں وزیر اعلیٰ وجین کے پرسنل سکریٹری کے کے راگیش کی اہلیہ پریا ورگیز کی تقرری پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے دونوں لیڈران کے درمیان کافی وقت سے تنازعہ چل رہا ہے۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے بھی معاملہ کا حتمی طور پر تصفیہ ہونے تک تقرری پر روک لگا دی ہے۔ اس کے بعد سے دونوں قدآوروں کے درمیان اختلافات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ آرڈیننس لانے کا کابینہ کا فیصلہ اسی تنازعہ کے بعد سامنے آیا ہے۔ لیکن عارف محمد خان بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ ایسے میں دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس صورت حال کو وہ کس طرح سنبھالتے ہیں۔ ستمبر میں آناً فاناً میں طلب کئے گئے خصوصی اجلاس کے بعد انہیں بھیجے گئے دو آرڈینس تاحال ان کی میز پر پڑے ہوئے ہیں۔


باخبر ذرائع کے مطابق، پنارائی وجین حکومت کے آرڈیننس لانے کے فیصلے کی ایک وجہ یہ ہے کہ جب حال ہی میں جھگڑا ہوا تو عارف خان ​​نے کہا تھا کہ وہ چانسلر بننے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ یہ بھی کہا کہ اگر کوئی آرڈیننس/بل لایا جائے گا تو وہ بخوشی اس پر دستخط کریں گے۔

کیرالہ کے 1956 میں قیام کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اس طرح کا قانون متعارف کرایا جا رہا ہے، جب اسمبلی نے ایک بل کے ذریعے گورنر کو ریاست کی یونیورسٹیوں کا چانسلر بنایا تھا۔ کیرالہ میں 14 یونیورسٹی کا چانسلر گورنر ہی ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔