چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر مچی بھگدڑ کے سبب جیت کی خوشی ماتم میں تبدیل، 11 کی موت اور 33 زخمی
بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے کہا کہ ’’حکومت نے بھگدڑ یا ایسی کسی بھی صورت حال سے بچنے کے لیے روڈ شو کو روک دیا تھا۔ لیکن یہ اندازہ نہیں تھا کہ اسٹیڈیم کے باہر بھگدڑ مچ جائے گا۔‘‘
تصویر سوشل میڈیا
بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر آئی پی ایل کے 18ویں سیزن کی فاتح آر سی بی کا وکٹری پریڈ ماتم میں تبدیل ہو گیا۔ مختلف ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اس بھگڈر میں اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 33 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حادثے کے بعد زخمیوں کو نزدیکی اسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
رائل چیلنجرس بنگلورو کی ٹیم 3 جون کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل مقابلہ میں پنجاب کنگس کو 6 رنوں سے شکست دے کر تاریخ رقم کر دی تھی۔ آر سی بی کے مداح چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر ٹیم اور خاص طورے سے وراٹ کوہلی کی ایک جھلک پانے کے لیے بے تاب تھے۔ واضح ہو کہ وکٹری پریڈ میں شامل ہونے کے لیے مداحوں کا جم غفیر چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر جمع ہو گیا۔ اسٹیڈیم کی کل گنجائش 40000 لوگوں کی تھی، لیکن 5 لاکھ کے قریب لوگ جمع ہو گئے تھے۔ لوگ جبراً اسٹیڈیم میں گھسنے کی کوشش رہے تھے۔ اسی دوران بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا، جس کی وجہ سے بھگڈر مچ گئی۔ لوگ افراتفری میں اِدھر اُدھر بھاگنے لگے، کئی لوگ ایک دوسرے کو روندتے ہوئے نکل گئے تو کئی کو بھیڑ کی وجہ سے سانس لینے میں پریشانی ہونے لگی۔
بھگڈر پر بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت نے بھگدڑ یا ایسی کسی بھی صورت حال سے بچنے کے لیے روڈ شو کو روک دیا تھا۔ لیکن یہ اندازہ نہیں تھا کہ اسٹیڈیم کے باہر بھگدڑ مچ جائے گی۔ نقصان پر قابو پانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔‘‘
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کا بیان بھی آیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم میں آر سی بی ٹیم کی جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ کے بارے میں سن کر ہمیں بہت صدمہ ہوا، جس میں کئی لوگوں کی جانیں گئیں اور کئی لوگ شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ اس حادثہ کے درد نے فتح کی خوشی کو بھی ختم کر دیا۔ مرنے والوں کی روح کو سکون ملے، زخمیوں اور اسپتال میں زیر علاج افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ میری تعزیت ان متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’اس طرح کے بھگدڑ اور ناخوشگوار واقعات کے خدشے کے پیش نظر ٹیم کو وکٹری پریڈ مارچ کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاہم یہ حادثہ اسٹیڈیم کے قریب جمع لوگوں کے ہجوم کی وجہ سے پیش آیا۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سمجھیں کہ زندگی پیار اور پیار سے زیادہ اہم ہے اور حفاظت کو اولین ترجیح دیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔