ہندوستان میں تیزی سے پیر پسار رہا کورونا کا ’جے این 1‘ ویریئنٹ، اب تک 1226 معاملے درج

آئی این ایس اے سی او جی نے جو ڈاٹا جاری کیا ہے اس کے مطابق 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں کورونا کے جے این 1 ویریئنٹ کی موجودگی سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے۔

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں فی الحال کورونا وائرس بے قابو نہیں ہوا ہے، لیکن روزانہ نئے کیسز درجنوں کی تعداد میں سامنے آ رہے ہیں۔ گزشتہ کچھ ہفتوں میں کورونا سے ہونے والی اموات نے بھی تشویش پیدا کر دی ہے۔ اس درمیان کورونا کے ویریئنٹ ’جے این 1‘ نے ملک میں تیزی سے پیر پسارنا شروع کر دیا ہے جو فکر انگیز ہے۔ہندوستانی سارس-کوو-2 جینومکس کنسورٹیم (آئی این ایس اے سی او جی) کے مطابق اب تک ملک میں جے این 1 کے 1226 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ کرناٹک اور آندھرا پردیش میں اس نئے کورونا ویریئنٹ کے سب سے زیادہ معاملے درج کیے گئے ہیں۔

آئی این ایس اے سی او جی نے جو ڈاٹا جاری کیا ہے اس کے مطابق 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں کورونا کے جے این 1 ویریئنٹ کی موجودگی سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے۔ کرناٹک میں جے این 1 ذیلی ویریئنٹ کے 234 معاملے، آندھرا پردیش میں 189 معاملے، مہاراشٹر میں 170 معاملے، کیرالہ میں 156 معاملے، مغربی بنگال میں 96 معاملے میں، گوا میں 90 معاملے، تمل ناڈو میں 88 معاملے اور گجرات میں 76 معاملے درج کیے جا چکے ہیں۔ باقی ریاستوں میں جے این 1 کے اثرات بہت زیادہ نہیں ہیں، لیکن حکومتی سطح پر ضروری احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے۔


جن ریاستوں میں فی الحال جے این 1 کے بہت زیادہ کیسز سامنے نہیں آئے ہیں ان میں راجستھان (37 معاملے)، تلنگانہ (32 معاملے)، چھتیس گڑھ (25 معاملے)، دہلی (16 معاملے)، اتر پردیش (7 معاملے)، ہریانہ (5 معاملے)، اڈیشہ (3 معاملے)، اتراکھنڈ (1 معاملہ) اور ناگالینڈ (1 معاملہ) شامل ہیں۔ ملک میں کووڈ معاملوں کی تعداد میں اضافہ اور جے این 1 ذیلی ویریئنٹ کا پتہ لگنے کے بعد مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی حکومتوں کو لگاتار نگرانی بنائے رکھنے کی ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔