بدحالی کے دور سے فی الحال باہر نہیں نکل پائے گی ہندوستانی معیشت: رائٹرس پول

رائٹرس کے 50 ماہرین معیشت کو شامل کیے گئے 27-18 اگست کے پول کے مطابق پچھلی سہ ماہی کے دوران ہندوستانی معیشت 18.3 فیصد کم ہو سکتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ہندوستان کی معیشت پہلے ہی بدحالی کے دور سے گزر رہی تھی، اور پھر کورونا بحران نے اس پر مزید گہرا منفی اثر ڈالا ہے۔ کووڈ-19 انفیکشن پھیلنے کے بعد ہندوستان کی حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ہندوستان میں بحران کا دور اس سال کے آخر تک جاری رہنے والا ہے۔ اس سلسلے میں رائٹرس نے ایک پول کرایا ہے جس سے نتیجہ اخذ ہوا ہے کہ ہندوستان میں کورونا بحران کے سبب چیزوں کے استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں کمی ہوئی جس سے حالات مزید خراب ہوتے چلے گئے۔

کورونا انفیکشن پھیلنے سے روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے سبب گزشتہ سہ ماہی میں کاروباری سرگرمیاں پوری طرح سے ٹھپ رہیں۔ رائٹرس کے 50 ماہرین معیشت کو شامل کیے گئے 27-18 اگست کے پول کے مطابق پچھلی سہ ماہی کے دوران ہندوستانی معیشت 18.3 فیصد کم ہو سکتی ہے۔ حالانکہ یہ اس سے گزشتہ پول یعنی 20 فیصد کے مقابلے کچھ بہتر ہے۔ پھر بھی یہ 1990 کے وسط میں شروع کیے گئے سہ ماہی ڈاٹا کے لیے آفیشیل رپورٹنگ کے لحاظ سے اب تک کی سب سے نچلی شرح ہوگی۔


یہاں قابل ذکر ہے کہ مودی حکومت کورونا بحران کی وجہ سے خراب معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کر چکی ہے، اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) مارچ سے اب تک شرح سود میں 1.15 فیصد یعنی 115 بیسک پوائنٹ کی تخفیف کر چکی ہے۔ ایسے میں ظاہر ہے کہ ملک کی معیشت کو عالمی وبا کے سبب بنے حالات سے بچانے کے لیے ابھی حکومت کو مزید کافی کچھ کرنا ہوگا۔

آئی این جی میں سینئر ایشیا اکونومسٹ پرکاش سکپال کا کہنا ہے کہ "یہ بحران کا سب سے کم اثر ہو سکتا ہے، لیکن اس سہ ماہی کے دوران تیزی سے سامنے آئے انفیکشن کے نئے معاملوں کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ اگلے کچھ مہینوں میں ملک کی معیشت بہتر ہونے کی کوئی امید نہیں ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "پبلک فنانس اور بڑھتی مہنگائی میکرو پالیسی میں رخنہ انداز بن گئی ہے۔ اس کا سیدھا مطلب ہے کہ معیشت کو سال کے بچے وقت میں بہتر کرنے کے لیے اٹھایا جانے والا ہر قدم ناکافی ہوگا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Aug 2020, 5:11 PM