اعلیٰ حکام چاہتے تھے کہ آرین خان کو زیادہ سے زیادہ وقت تک تحویل میں رکھا جائے! سمیر وانکھیڑے کی چیٹ سے انکشاف

سمیر وانکھیڑے کی چیٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ این سی بی کے سینئر افسران خود چاہتے تھے کہ آرین خان کو زیادہ سے زیادہ دنوں تک این سی بی کی تحویل میں رکھا جائے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کے منشیات سے متعلق کیس میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کی چیٹ سے سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ چیٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ این سی بی کے سینئر افسران خود چاہتے تھے کہ آرین خان کو زیادہ سے زیادہ دنوں تک این سی بی کی تحویل میں رکھا جائے۔ چیٹ سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سمیر وانکھیڑے آرین خان سے متعلق ہر پیشرفت سینئر حکام تک پہنچا رہے تھے۔

سمیر وانکھیڑے نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس میں راحت کی درخواست کی گئی تھی۔ اس پر ہائی کورٹ نے سمیر وانکھیڑے کے خلاف 5 دن تک کوئی کارروائی کرنے پر روک لگا دی ہے۔ سمیر وانکھیڑے اور این سی بی کے سینئر عہدیداروں کے درمیان ہونے والی بات چیت کو بھی عرضی میں عدالت کے سامنے رکھا گیا تھا۔ اس چیٹ سے کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔


چیٹ کے مطابق سمیر وانکھیڑے، جو آرین خان-کورڈیلیا کروز ڈرگ کیس کے دوران این سی بی کے زونل ڈائریکٹر تھے، تحقیقات اور قانونی عمل سے متعلق ہر تفصیل کا اشتراک این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ستیہ نارائن پردھان، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ڈی ڈی جی) اشوک متھا جین، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ڈی ڈی جی) دنیشور سنگھ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (اے ڈی جی) سنجے سنگھ کے ساتھ کر رہے تھے۔

چند روز قبل خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ سے حیران کن انکشافات ہوئے تھے۔ اس معاملے میں سمیر وانکھیڑے کو سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ آرین خان منشیات کیس میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (شمالی علاقہ) گیانیشور سنگھ کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں چونکا دینے والے حقائق سامنے آئے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ممبئی زون کے این سی بی کے سربراہ سمیر وانکھیڑے کی ٹیم نے چھاپوں کے دوران ان لوگوں کو چھوڑ دیا جو سپلائی کرنے والے تھے یا جن سے منشیات حاصل کی گئی تھیں۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعہ 50 کے مطابق، آشیش رنجن (این سی بی کے ایک افسر) کے ذریعہ ایم پی ٹی (ممبئی پورٹ ٹرسٹ) کے روانگی گیٹ پر کئی مسافروں کی تلاشی لی گئی تھی۔ ان میں سے ارباز اے مرچنٹ نامی شخص نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنے جوتوں میں چرس چھپا رکھی تھی۔ انہوں نے رضاکارانہ طور پر آشیش رنجن کو 'چرس' بھی سونپ دی تھی لیکن اسے جانے دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔