حکومت مہاجر مزدوروں سے متعلق عدالت کی ہدایت پر عمل کرے: مایاوتی

بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ اس معاملہ میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو مہاجرمزدوروں کو ان کے آبائی مقامات تک پہنچانے میں مدد کرنی چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مہاجر مزدوروں کے بارے میں عدالتی ہدایات کا خیرمقدم کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے بدھ کے روز کہا کہ حکومتوں کو اس سلسلے میں سنجیدہ اور فوری اقدام کرنے چاہیے۔ آج کل ٹوئٹ پر سرگرم رہنے والی مایاوتی نے کہا کہ مہاجر مزدوروں کو ان کی رہائش گاہوں کے قریب کام دیا جائے اور مزدوروں کے خلاف درج معاملوں کو واپس لیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا ’’کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگار اور بے سہارا ہوکر جیسے تیسے ہزاروں کلو میٹر دور گھر واپسی کرتے وقت لاک ڈاؤن ضابطوں کا حرفاً حرفاً عمل نہ کرنے والے مظلوم مہاجر مزدوروں کے خلاف جو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں انہیں واپس لینے کے لئے عدالت عظمیٰ کا فیصلے درست، موزوں اور قابل ستائش ہے‘‘


بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ اس معاملہ میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو مہاجرمزدوروں کو ان کے آبائی مقامات تک پہنچانے میں مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس کے ساتھ گھر لوٹنے والے مہاجر مزدوروں کو اپنی آبائی ریاست میں قابلیت کا اندازہ لگا کر اور روزگار کا انتظام کرنے کے عدالت عظمیٰ کی ہدایات بھی خوش آئند ہیں۔

اس سلسلہ میں، اب حکومتوں کو فوری طور پر سنجیدہ اور حساس اقدامات اٹھانے شروع کردینے چاہیے، یہ بی ایس پی کا مطالبہ ہے۔ خیال رہے منگل کو سپریم کورٹ نے مختلف صوبوں میں پھنسے مزدوروں کو 15 دن کے اندر ان کے مطلوبہ مقامات پر بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس اشوک بھوشن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مہاجر مزدوروں کی حالت زار پر از خود نوٹس پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مہاجر مزدورں کو 15 دن کے اندر اپنے گاؤں یا ان کے مطلوبہ مقام پر بھیجنے کے مناسب انتظامات کیے جائیں۔


عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کی درخواست پر ریلوے 24 گھنٹوں کے اندر شرمک اسپیشل ٹرینیں دستیاب کرائے گی۔ بنچ نے اپنے آرڈر میں واضح کیا ہے کہ اپنے گھر جانے کی جدوجہد میں ان مزدوروں کے خلاف لاک ڈاؤں کے قوانین کی خلاف ورزی کے بعد جو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں وہ کیسز واپس لئے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔