یومِ جمہوریہ کے موقع پر رکھا جائے گا ایودھیا میں مسجد کے لئے سنگ بنیاد

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ایک گول عمارت ہوگی اور اس کی تعمیر ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام سے 20 کلومیٹر دور دھنی پور گاؤں میں کی جائے گی۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ایودھیا: یوم جمہویہ ہند کی 71 ویں سالگرہ کے موقع پر ایودھیا کے نزدیک اس 5 ایکڑ زمین پر مسجد کے لئے سنگِ بنیاد رکھا جائے گا، جو بابری مسجد - رام جنم بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے حتمی فیصلہ کے بعد سنی وقف بورڈ کو فراہم کی گئی تھی۔ مسجد تعمیر کے لئے خاکے کی ہفتہ کے روز رونمائی کی جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ایک گول عمارت ہوگی اور اس کی تعمیر ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام سے 20 کلومیٹر دور دھنی پور گاؤں میں کی جائے گی۔ سنی وقف بورڈ نے انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کے نام سے مسجد تعمیر کے لئے 6 مہینے پہلے ٹرسٹ کا قیام کیا تھا۔

ٹرسٹ کے سکریٹری اطہر حسین نے کہا، ’’ٹرسٹ نے ایودھیا مسجد کی بنیاد رکھنے کے لئے 26 جنوری 2021 کے دن کا انتخاب کیا ہے۔ کیونکہ سات دہائی قبل اسی دن دستور ہند کا نفاذ ہوا تھا۔ ہمارا آئین کثیر جہتی نظریہ پر مبنی ہے اور یہی ہماری مسجد تعمیر کی منصوبہ بندی کا بنیادی اصول ہے۔‘‘


دھنی پور گاؤں کی اس پانچ ایکڑ زمین پر مسجد کے علاوہ دیگر سہولیات کی فراہمی کی بھی تیاری کی جا رہی ہے جس میں ملٹی اسپیشلٹی اسپتال، کمیونٹی کچن اور لائبریری شامل ہیں۔ اس مقام کا خاکہ کلیدی آرکیٹیکٹ پروفیسر ایس ایم اختر نے تیار کیا ہے۔ پروفیسر اختر نے آئی اے این ایس کو بتایا، ’’مسجد میں ایک ساتھ 2 ہزار افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔ یہ ایک گول عمارت ہوگی۔ نئی مسجد بابری مسجد سے بڑی ہوگی اور یہ اس سے مختلف نظر آئے گی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’اسپتال کی فن تعمیر بھی مسجد کی فن تعمیر سے میل کھاتی ہوگی، جو کہ اسلامی خطاطی اور علامتوں سے پُر ہوگی۔ اس میں 300 بستروں کیا ایک مخصوص شعبہ قائم کیا جائے گا جہاں ڈاکٹر گرمجوشی سے خدمات انجام دیں گے اور بیماروں کا مفت علاج کیا جائے گا۔‘‘


ٹرسٹ کے سکریٹری اطہر حسین نے کہا، ’’یہاں کمیونٹی کچن ہوگا جو دن میں دو مرتبہ آس پاس کے لوگوں کی بہتر غذا کی ضروریات کو پورا کرے گا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’اسپتال کی مالی ضروریات کے لئے ہم کارپوریٹ فنڈنگ کی بھی توقع کر رہے ہیں۔ ایسے کئی لوگ ہیں جو انکم ٹیکس کی دفعہ 80 جی کی منظوری فراہم ہونے کے بعد مدد کے لئے تیار ہیں۔ پھر ہم ایف سی آر اے کے لئے جائیں گے اور ہند نزاد مسلمانوں سے بیرونی چندہ حاصل کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔