پٹنہ میں پڑی ’اپوزیشن اتحاد‘ کی بنیاد! کھڑگے، نتیش، ممتا، لالو سبھی مرکز سے بی جے پی کو بے دخل کرنے کے لیے پرعزم

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’ہم شملہ کی میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کریں گے کہ 2024 میں بی جے پی سے لڑنے کے لیے اپنی اپنی ریاستوں میں کام کرتے ہوئے ایک ساتھ کیسے آگے بڑھنا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کا منظر</p></div>

پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کا منظر

user

قومی آوازبیورو

پٹنہ میں 15 اپوزیشن پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران 23 جون کو ایک ساتھ بیٹھے اور اپنے اختلافات کو بھلا کر ’مشن 2024‘ کو کامیاب بنانے کے لیے ایک مضبوط اپوزیشن اتحاد کی بنیاد ڈالی۔ ان سبھی پارٹیوں کا ایک ہی مشن ہے، اور وہ ہے مرکزی اقتدار سے بی جے پی کو بے دخل کرنا۔ اس کے لیے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو سمیت کئی سرکردہ لیڈران نے متفقہ طور پر فیصلہ لیا کہ آئندہ لوک سبھا انتخاب سبھی ساتھ مل کر لڑیں گے۔ اپوزیشن پارٹیوں کی آئندہ میٹنگ 12 جولائی کو شملہ میں منعقد کرنے کا اعلان بھی ہو گیا ہے جس میں لوک سبھا انتخاب کو لے کر خاکہ تیار کیا جائے گا۔

آج پٹنہ میں ہوئی پہلی میٹنگ کے بعد اپوزیشن پارٹی لیڈران نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں سبھی کا زور اسی بات پر نظر آیا کہ بی جے پی کی عوام مخالف اور مذہبی منافرت والی پالیسیوں کے خلاف ان سبھی پارٹیوں کا متحد ہونا ضروری ہے جو بی جے پی اور آر ایس ایس نظریہ سے اتفاق نہیں رکھتے۔ آئیے یہاں جانتے ہیں کہ کانگریس، ترنمول کانگریس، جنتا دل یو، آر جے ڈی و دیگر پارٹیوں کے لیڈران نے میٹنگ ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کچھ کہا۔


ملکارجن کھڑگے (صدر، کانگریس):

’’ہم (12) جولائی میں شملہ میں دوبارہ ملاقات کریں گے تاکہ ایک ایجنڈا تیار کیا جا سکے۔ ہم اس میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کریں گے کہ 2024 میں بی جے پی سے لڑنے کے لیے اپنی اپنی ریاستوں میں کام کرتے ہوئے ایک ساتھ کیسے آگے بڑھنا ہے۔‘‘

نتیش کمار (وزیر اعلیٰ، بہار):

’’یہ ایک اچھی ملاقات تھی جہاں سبھی پارٹیوں نے متفقہ طور پر ایک ساتھ مل کر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔ جلد ہی اس سلسلے میں مزید ایک میٹنگ ہوگی۔‘‘


ممتا بنرجی (وزیر اعلیٰ، مغربی بنگال):

’’ہم متحد ہیں، ہم متحد ہو کر لڑیں گے... ایک نئی تاریخ یہاں سے شروع ہو رہی ہے، بی جے پی چاہتی ہے کہ تاریخ بدلی جائے، اور ہم چاہتے ہیں کہ تاریخ بہار سے بچائی جائے۔ ہمارا مقصد اس فاشسٹ حکومت کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔‘‘

لالو پرساد یادو (صدر، آر جے ڈی):

’’اب میں مکمل طور پر فِٹ (صحت یاب) ہوں اور نریندر مودی کو فٹ کر دوں گا۔ اس وقت ملک کے حالات سنگین ہیں۔ ہم جولائی میں شملہ میں دوبارہ ملیں گے تاکہ ایک ایجنڈا تیار کیا جا سکے۔ ہم جلد یہ فیصلہ کریں گے کہ اپنی اپنی ریاستوں میں 2024 میں بی جے پی سے لڑنے کے لیے مل کر کام کرتے ہوئے کیسے آگے بڑھنا ہے۔‘‘


عمر عبداللہ (سابق وزیر اعلیٰ، جموں و کشمیر):

’’ہم ملک کو تباہی سے بچانے اور جمہوریت کو واپس لانے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ میرا اور محبوبہ مفتی کا تعلق ملک کے اس حصے سے ہے جہاں جمہوریت کا قتل کیا گیا ہے۔ کل امریکہ کے وہائٹ ہاؤس میں جمہوریت کے بارے میں تذکرہ ہوا... یہ جمہوریت جموں و کشمیر تک کیوں نہیں پہنچتی...؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔